انسداد دہشتگردی بارے پاکستان اور روس کا مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس،علاقائی اور قومی سلامتی کے خطرات سمیت انسانی سمگلنگ، منی لانڈرنگ اور منظم کرائم کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور تعاون کے فروغ پر اتفاق ،دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور اطلاعات کے تبادلے کو موثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا

بدھ 29 جنوری 2014 08:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جنوری۔2014ء)انسداد دہشتگردی بارے پاکستان اور روس کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں علاقائی اور قومی سلامتی کے خطرات سمیت انسانی سمگلنگ، منی لانڈرنگ اور منظم کرائم کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ انسداد دہشتگردی کے حوالے سے پاک روس مشترکہ ورکنگ گروپ کا یہ پانچواں اجلاس تھا۔

پاکستانی وفد کی قیادت قائم مقام سیکرٹری داخلہ امتیاز تاجور نے جبکہ روسی صدر کے خصوصی نمائندے الیگزینڈر وی زمیوسکی نے روسی وفد کی قیادت کی۔ اجلاس میں علاقائی اور قومی سلامتی کے خطرات اور ان سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور انسانی سمگلنگ، منی لانڈرنگ اور منظم کرائم کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور اطلاعات کے تبادلے کو موثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

کاوٴنٹر ٹیرازم پر پاکستان اور روس کے پانچوین ورکنگ گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں 27جنوری کو منقعد ہوا۔پاکستانی وفد کی قیادت قائم مقام سیکرٹری داخلہ امتیاز تاجوار نے کی جبکہ روسی وفد کی قیادت الیگزینڈر وی زیمیوسکی نے کی۔اجلاس میں روسی صدر کے خصوصی نمائندہ برائے بین الاقومی تعاون برائے انسداد دہشگتری و بین الممالک جرائم نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں دونوں ممالک اور خطے اور اس ضمن میں خطرات اور نمٹنے سے ذرائع پر بات کی گئی۔اس موقع پر منشیات کی سمگلنگ کو روکنے ، منی لانڈرنگ کے سد باب اور منظم جرائم کے خاتمے کے بارے میں بھی تفصیلی بحث کی گئی اور اس حوالے سے خطے اور بین الاقوامی سطح پر تعان بارے بھی بات چیت کی گئی۔دونوں ممالک نے ملکی اور خطے کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے باہمی تعاون اور معلومات کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا۔واضح رہے اس حوالے سے 2002سے شروع کیے گئے ورکنگ گروپ کے اب تک چار اجلاس ہو چکے ہیں اور آخری اجلاس 2009میں روس کی صدارت میں روس میں ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :