وزیراعظم کی ہدایت پر ایس آر اوز کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا پہلا اجلاس، کمیٹی کو آزادانہ اور کھلے ذہن کے ساتھ ایس آر اوز کا جائزہ لینا چاہیے ، اس تمام عمل میں قومی مفاد کو ضرور پیش نظر رکھا جائے،اسحاق ڈار ،وزیر اعظم کی جانب سے ایس آر اوز کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں متعلقہ وزارتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز بشمول کاروباری برادری کے نمائندوں کی شمولیت کا مقصد تمام فریقین کی مشاورت سے متفقہ فیصلے کرنا ہے، مقامی انڈسٹری کا تحفظ کیا جائے گا تاکہ روزگار مارکیٹ متاثر نہ ہو اور مسابقت برقرار رہ سکے ،وفاقی وزیرخزانہ کا اجلاس سے خطاب

بدھ 29 جنوری 2014 08:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جنوری۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے ایس آر اوز کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں متعلقہ وزارتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز بشمول کاروباری برادری کے نمائندوں کی شمولیت کا مقصد تمام فریقین کی مشاورت سے متفقہ فیصلے کرنا ہے۔ مقامی انڈسٹری کا تحفظ کیا جائے گا تاکہ روزگار مارکیٹ متاثر نہ ہو اور مسابقت برقرار رہ سکے ۔

منگل کو وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر ایس آر اوز کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہو ں نے کہا ہے کہ کمیٹی کو آزادانہ اور کھلے ذہن کے ساتھ ایس آر اوز کا جائزہ لینا چاہیے اور اس تمام عمل میں قومی مفاد کو ضرور پیش نظر رکھا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا کہ 1998-99 میں جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح 14.5 فیصد تھی جو کم ہو کر 9 فیصد تک آگئی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اس مد میں 1400 ارب روپے کا ریونیو خسارہ ہوا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے اپنی بجٹ تقریر میں تمام ٹیکس رعایتوں پر نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا تھا، اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو بھرپور کام کررہا ہے تاکہ ایس آر اوز کو متناسب بنایا جاسکے۔اس کا مقصد ایس آر اوز کی وجہ سے پیدا ہونے والے بگاڑ اور عدم تفاوت کا خاتمہ کرنا ہے۔ حکومت جہاں ضرورت ہو گی وہاں تحفظ فراہم کرے گی اور کسی پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گاتاکہ عام آدمی متاثر نہ ہو۔

انہوں نے کمیٹی کو ایس آر اوز کے بارے میں فیصلہ کرتے ہوئے محتاط رہنے کی تلقین کی ہے کیونکہ بہت سے خیراتی اداروں اور غیر منافع بخش تنظیموں کو بھی تحفظ دیا گیا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اس کمیٹی کی تشکیل میں متعلقہ وزارتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز بشمول کاروباری برادری کے نمائندوں کی شمولیت کا مقصد تمام فریقین کی مشاورت سے متفقہ فیصلے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انڈسٹری کا تحفظ کیا جائے گا تاکہ روزگار مارکیٹ متاثر نہ ہو اور مسابقت برقرار رہ سکے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، خرم دستگیر، وفاقی سیکرٹری خزانہ وقار مسعود ، مشیر وزارت خزانہ رانا اسد امین، سیکرٹری صنعت شفقت نغمی ، چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ اور متعلقہ وزارتوں کے سینئر حکام کے علاوہ بزنس چیمبرز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :