ای سی سی نے پی آئی اے کو 2ارب روپے قرضہ کی تازہ ضمانت کی منظوری دے دی،2009ء کی تیار استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر ایک مرتبہ استثنیٰ اور پہلے ماہ 7500 اور فروری کے اختتام تک ماہانہ 50ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دیدی گئی

بدھ 29 جنوری 2014 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جنوری۔2014ء)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی )نے پی آئی اے کو 2ارب روپے قرضہ کی تازہ ضمانت کی منظوری دے دی ہے جبکہ 2009ء کی تیار شدہ استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر ایک مرتبہ استثنیٰ اور ٹی سی پی کو پہلے ماہ ساڑھے سات ہزار ٹن اور فروری کے اختتام تک ماہانہ 50ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے،ای سی سی کا اجلاس منگل کو وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں فیصل بینک سے 2ارب روپے کے پی آئی اے کے قرضے کیلئے ضمانت کی منظوری دی گئی،یہ قرضہ ایگزم بنک کی اقساط اور پی ایس او کے جزوی واجبات ادا کرنے کیلئے استعمال ہوگا،ای سی سی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے نیشنل بنک سے 3.40ارب روپے کا ایک اور قرضہ بھی لے رہی ہے،جس کیلئے اس نے اپنے سرمائے کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ای سی سی نے سیکرٹری ایوی ایشن محمد علی گردیزی کو ہدایت کی کہ پی آئی اے کی تازہ مالیاتی صورتحال اور ایک ماہ کے اندر 10جہازوں کی خریداری کے بارے میں ای سی سی کی منظوری کے بعد ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کریں۔

(جاری ہے)

منصوبہ بندی اور ترقی کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ ہوائی اڈوں کی حالت میں واضح تبدیلی نظر آنی چاہئے اور تمباکو نوشی پر سختی سے پابندی پر عملدرآمد کیا جائے،ای سی سی نے 2009ء میں تیار ہونے والی کاروں میں سے استعمال شدہ کاروں کی درآمد کنندگان کی طرف سے درآمد پر ایک مرتبہ کلےئرنس کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا،وزارت تجارت کی طرف سے ای سی سی کو بتایا گیا کہ 2009ء ماڈل کی تقریباً900گاڑیاں بندرگاہوں پر کھڑی ہیں جبکہ ان گاڑیوں کی عمر کے تعین میں مشکلات درپیش ہیں۔

کاروں کی کلےئرنس کی اجازت دیتے ہوئے ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ یہ اجازت ایک دفعہ ہوگی اور اس کیلئے یہ بھی ضروری ہوگا کہ ایکسپورٹ جنرل مینی فیسٹ(ای جی ایم) کی تاریخ 31دسمبر2013ء سے پہلے کی ہوگی اور سرچارج بھی ادا ہوگا۔ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ پہلے آٹھ ماہ کیلئے سرچارج تین سال کی مدت کو مدنظر رکھ کر وزارت تجارت کے او ایم کے مطابق کیا جائے گا اور تین سال آٹھ ماہ سے زائد پر سی اینڈ ایف ویلیو کا 20فیصد وصول کیا جائے گا۔

کلکٹرز کسٹمز کو 25فروری2013ء اور15جون2012ء کو دئیے گئے اختیارات 2ماہ کے نوٹس پر واپس لئے جاسکتے ہیں تاہم ای سی سی نے کسٹمز کلکٹریٹ کو اجازت دی کہ وہ 120دن کی مدت سے 30روز زائد تک اختیارات استعمال کرسکتا ہے اور اس پر 5فیصد اضافی سرچارج ہوگا۔ وزارت تجارت کی سمری پر ای سی سی نے ٹی سی پی کو پہلے ماہ ساڑھے سات ہزار ٹن اور فروری کے اختتام تک ماہانہ 50ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا،تاہم اس کے بارے میں پیشرفت سے ای سی سی کو آگاہ رکھا جائے گا۔یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا کہ یہ درمیانہ موسم ہوگا جبکہ گنے کی پیداوار بہت اچھی ہونے کا اندازہ ہے۔