گلگت بلتستان میں طالبان کی جانب سے سیاحوں پر حملے کئے جاسکتے ہیں،وزارت داخلہ کا انتباہ،طالبان کی جانب سے کسی مخصوص خطرے کا علم نہیں،تاہم معمول کے مطابق سیکورٹی سخت ہے،ڈپٹی پولیس چیف گلگت بلتستان

منگل 28 جنوری 2014 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جنوری۔2014ء)وزارت داخلہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ملک کے شمالی پہاڑی علاقے میں سیاحوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے،جہاں گزشتہ سال 10غیر ملکی کوہ پیماؤں کو قتل کردیا گیا تھا،وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے باضابطہ طور پر گلگت بلتستان کو آگاہ کیا ہے کہ طالبان خطے میں حملے کرسکتے ہیں،وزارت داخلہ نے خطے میں خودکش دھماکوں اور حملوں سے متعلق خبردار کیا ہے،ایک اور اہلکار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے بھی شرط پر اس انتباہ کی تصدیق کی ہے،گلگت بلتستان اور چترال میں ہر سال ہزاروں سیاح دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سمیت بلند ترین چوٹیوں اور گلیشےئرز والے علاقے کا رخ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب گلگت بلتستان میں پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں طالبان کی جانب سے کسی قسم کے مخصوص خطرے کا علم نہیں ہے تاہم وہ الرٹ ہیں،گلگت بلتستان پولیس کے نائب سربراہ شیر علی نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے ملک میں تشدد کے تازہ ترین واقعات کے پیش نظر معمول کے مطابق سیکورٹی کو سخت کردیا ہے،گزشتہ سال نانگا پربت چوٹی پر پیش آنے والے واقعہ سے متعلق پولیس نے 18افراد کو حراست میں لے رکھا ہے،تاہم تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں صرف تین اصل ملزمان شامل ہیں۔