حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بجائے آپریشن کی طرف جارہی ہے، عمران خان،عوام خوف وہراس کی کیفیت میں مبتلا ہے ، شدت پسندوں کی غیر ملکی عناصر کیلئے مذاکرات انتہائی ضروری ہیں ، وزیراعظم حکومت کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کریں،مذاکرات یا آپریشن دونوں میں سے کیا کرنا ہے ، میڈیا سے گفتگو

منگل 28 جنوری 2014 08:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جنوری۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بجائے آپریشن کی طرف جارہی ہے ، اس وجہ سے عوام خوف وہراس کی کیفیت میں مبتلا ہے ، شدت پسندوں کی غیر ملکی عناصر کیلئے مذاکرات انتہائی ضروری ہیں ، وزیراعظم میاں نواز شریف حکومت کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کردیں ،مذاکرات یا آپریشن دونوں میں سے کیا کرنا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف حکومت اور ملک کے لیڈر ہیں اور بحیثیت وزیراعظم ان کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ مذاکرات کرنے ہیں یا آپریشن کیونکہ اے پی سی میں تمام سیاسی پارٹیوں نے حکومت کو اختیار دیا ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ کرے ان کو منظور ہوگا لیکن وزیراعظم مذاکرات پر کنفیوژن کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپریشن سے دہشتگردی کے مزید بڑھنے کا خدشہ ہے مذاکرات ضرور ہونے چاہیے تاکہ پتہ چلے کہ کون سے گروپ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں جس سے فارن فنڈڈ گروپ کو الگ کردیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کی غیر ملکی عناصر کیلئے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے جس پر حکومت تاحال کوئی عملدرآمد نہیں کررہی ۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کردے کہ آپریشن کرنا چاہیے یا مذاکرات ۔