طالبان کی باربارمذاکرات کی پیشکش پروفاق کاردعمل سامنے آناچاہیئے،پرویز خٹک،مولانا فضل الرحمان کے بلند بانگ دعوؤں میں کوئی حقیقت نہیں،وہ دوغلی سیاست کررہے ہیں وہ اقتدارکے بغیر رہ نہیں سکتے جبکہ تحریک انصاف اصولوں کی سیاست پر یقین رکھتی ہے ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی صحافیوں سے خصوصی بات چیت

پیر 27 جنوری 2014 08:31

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جنوری۔2014ء)وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ طالبان کی باربارمذاکرات کی پیشکش پروفاق کاردعمل سامنے آناچاہیئے اور صوبائی حکومت کو مذاکرات کے حوالے سے باخبر رکھنا چاہیے کیونکہ دہشت گردی کا براہ راست اثر صوبہ خیبرپختونخوا پرپڑتاہے اوریہاں کے عوام اس سے شدید متاثر ہو رہے ہیں قبائل میں جاری جنگ اور دہشتگردی کے اثرات بھی خیبرپختونخواپرپڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان کے بلند بانگ دعوؤں میں کوئی حقیقت نہیں مولانا صاحب دوغلی سیاست کررہے ہیں درحقیقت وہ اقتدارکے بغیر رہ نہیں سکتے وہ ہمیشہ سے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کی سیاست کرتے آئے ہیں جبکہ تحریک انصاف اصولوں کی سیاست پر یقین رکھتی ہے تحریک انصاف امریکہ اور مغرب کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑ ی ہوچکی ہے تحریک انصاف کی حکومت نے ڈرون حملوں کے خلاف واضح موقف اختیار کیا اور امریکہ کو خیبرپختونخوا کے راستے نیٹو سپلائی بند کرنے پر مجبور کردیا ہے امریکہ کے حوالے سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور صوبائی حکومت کا موقف دوٹوک اوربالکل واضح ہے اوراس کے برعکس مولانا کا کردار سب کے سامنے ہے وزیراعظم کاعہدہ حاصل کرنے کیلئے انہوں نے نہ صرف امریکہ بلکہ پورے مغرب کے ایجنڈے پر عمل کرنے کے اشارے دے چکے ہیں ہم ان کی طرح منافقت کی سیاست نہیں کرتے ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان خراب ہے اور دہشتگردی ہے کل وزیر اعظم نواز شریف سے صوبے میں دہشتگردی ، طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لینے اورصوبے میں امن و امان ، صوبے کے وسائل، توانائی بحران کے خاتمے، وفاق کو سستی بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں اور بجلی کے خالص منافع سمیت صوبائی امورپرتفصیلی بریفنگ دیں گے وہ نوشہرہ میں صحافیوں سے خصوصی بات چیت کررہے تھے پرویز خٹک نے کہا کہ طالبان کی باربارمذاکرات کی پیشکش پروفاق کاردعمل سامنے آناچاہیئے اور صوبائی حکومت کو مذاکرات کے حوالے سے باخبر رکھنا چاہیے کیونکہ دہشت گردی کا براہ راست اثر صوبہ خیبرپختونخوا پرپڑتاہے اوریہاں کے عوام اس سے شدید متاثر ہو رہے ہیں قبائل میں جاری جنگ اور دہشتگردی کے اثرات بھی خیبرپختونخواپرپڑتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح امن وامان کاقیام ہے کیونکہ اس بے مقصد جنگ سے خیبرپختونخوا میں کاروبار تباہ ہوچکا ہے صنعتیں بند ہوگئی ہیں عوام مہنگائی اور بے روزگاری سے عاجز آچکے ہیں اگر وفاقی حکومت نے اے پی سی کے فیصلوں کی روح کے مطابق مذاکرات نہ کیے توہم آپریشن کی مخالفت کریں گے پرویز خٹک نے کہا کہ کہ طالبان کی طرف سے مذاکرات کی باربارپیشکش پر وفاق کا ردِعمل کیوں سامنے نہیں آرہا اس کے علاوہ مذاکرات کیلئے اگر طالبان کے صرف دومطالبے ہیں کہ وفاق مذاکرات کیلئے سنجیدگی کامظاہرہ کرے اور دوسرے اپنااختیارثابت کرے تویہ بھی بالکل جائز مطالبے ہیں پرویز خٹک نے کہا کہ اگر وفاق مذاکرات میں سنجیدگی کا اظہار کرے تو صوبائی حکومت وفاقی حکومت کی بھر پور حمایت کرے گی اور امن کی خاطر سب کچھ کرے گی تاہم اگروفاق مذاکرات سے انکارکرتاہے تواس کی وجہ بھی بتائی جائے اورہمیں بھی قائل کیاجائے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اے پی سی تمام سیاسی جماعتوں اور اس لحاظ سے پوری قوم کی متفقہ آوازتھی جس میں مرکزکوطالبان سے مذاکرات کامکمل اختیاراورمینڈیٹ دیاگیاتھا اب تک اس پر عمل کیوں نہیں ہوا یامذاکرات کی تیاری کیوں نہیں ہوئی کیونکہ موجودہ صورتحال میں مذاکرات سے انکارکاکوئی اخلاقی جوازنہیں بنتاانہوں نے کہاکہ ہم آج تک وفاق کاموقف سنتے آئے ہیں مگرثبوت نہیں دیاجارہاصوبے نے بھی وفاق سے حقائق بتانے کامطالبہ کیاہے وفاق اس بات کااعتراف کرتا ہے کہ جب مذاکرات کی فضابنی توامریکی ڈرون حملہ ہوا مگرآگے پیش رفت نظرنہ آئی اور اب آپریشن کی فضاء بننے سے وفاق کا خلوص بھی مشکوک بن گیاانہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ وفاق کے پاس کوئی اختیارنہیں اور اگرہے تویہ اختیار کسی بیرونی قوت کے ہاتھ میں ہے وقت آ گیاہے کہ ہم مزیداپنے شہریوں کی جانوں کوخطرے میں ڈالنے اوراندرونی جنگوں میں الجھنے کی بجائے قومی وقار اور عوامی مفاد کے مطابق فیصلے کریں اور اپنی اندرونی اورخارجہ پالیسیوں میں قومی مفاد اورحقائق ودلیل کوسامنے رکھ کرآگے بڑھیں پرویز خٹک نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بھی غیر سنجیدہ باتیں کررہیں ان کے پاس تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے خلاف کہنے کوکچھ نہیں انہوں نے اپنے دور میں سابق جنرل پرویز مشرف کے ساتھ ملکر امریکہ کی کتنی مخالفت کی اور اب وہ امریکہ کی کتنی مخالفت کررہے ہیں یہ سب قوم کو معلوم ہے عوام مولانا ڈیزل کی باتیں نہیں بھولے یہ جو کچھ کررہے ہیں اورکہہ رہے ہیں وہ امریکی ایجنڈے پرچلنے کے اشارے ہیں مولانااوراقتدارکی مثال اس مچھلی کی طرح ہے جو پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی مولانانے صوبے میں غیر جمہوری طریقے سے اقتدار پر قبضہ جمانے کے لیے بہت پاپڑ بیلے مگر مولاناکی خیبرپختونخوا میں اقتدار کی آرزو کبھی پوری نہیں ہوگی انہوں نے کہا منگل کے روز میاں نواز شریف کے ساتھ تفصیلی ملاقات طے ہے اور اس پہلی باضابطہ ملاقات کیلئے وہ پوری تیاری کے ساتھ جارہے ہیں انہوں نے تمام محکموں سے ضروری بریفنگ لے لی ہے اوروزیر اعظم سے تمام معاملات پر بات چیت ہوگی طالبان کے ساتھ مذاکرات اور امن کی بحالی ملاقات کا پہلا نکتہ ہے ملک میں جاری توانائی بحران کیلئے صوبے میں اٹھارہ پن بجلی گھروں کے منصوبوں پر کام شروع ہوچکایاہونے کو ہے جو دو سے تین سالوں میں مکمل ہوں گے اور جن سے بیس ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی اس کی بدولت ملک میں تونائی بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے پرویز خٹک نے کہاکہ پیسکو کے حوالے سے میں نے پوری تیاری کی ہے اور پیسکوکا مکمل اختیار حاصل کرنے کیلئے وزیراعظم کواعتماد میں لوں گااورامیدہے کہ وہ بھی قومی مفادمیں فراخدلی کامظاہرہ کریں گے اورثابت کریں گے کہ وزیراعظم کسی ایک صوبے یاعلاقے کیلئے نہیں ہوتابلکہ انہیں پورے ملک کے عوام اوران کی مشکلات کی فکر ہوتی ہے۔