حکومت مذاکرات کرے یا آپریشن دھرتی پر امن چاہتے ہیں، اسفند یار ولی،پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل چکی، آنیوالا دور اے این پی کا ہے، ہم نے پہلے بھی تشدد کی مخالف کی اورآج بھی کرتے ہیں، وزیر داخلہ تبائیں امن کے لئے کن گروپوں سے مذاکرات کئے جا رہے ہیں اور ہمیں اعتماد میں کیوں نہیں لیا جارہا،چارسدہ میں جلسے سے خطاب

پیر 27 جنوری 2014 08:30

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جنوری۔2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کرے یا آپریشن دھرتی پر امن چاہتے ہیں، نیٹو سپلائی کراچی سے آرہی ہے اور پنجاب والے دھرنا خیبرپخونخوا میں دے رہے ہیں، تحریک انصاف کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے، آنے والا دور عوامی نیشنل پارٹی کا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو چارسدہ میں اے این پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی تشدد کی مخالف کی اورآج بھی کرتے ہیں، وزیر داخلہ چو ہدری نثار علی خان تبائیں کہ امن کے لئے کن گروپوں سے مذاکرات کئے جا رہے ہیں اور ہمیں اعتماد میں کیوں نہیں لیا جارہا۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و امان صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن خیبر پختون خوا حکومت بھی طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی روکنا بڑا خطرناک کھیل ہے، ملک نازک دورسے گزررہا ہے اورحالات تیزی سے بے قابو ہوتے جا رہے ہیں، تحریک انصاف والے کہتے ہیں کراچی میں ہمارے ایم این اے اور ایم پی ایز ہیں تو کراچی بندرگاہ سے نیٹو سپلائی بند کیوں نہیں کرتے، تحریک انصاف لاہور میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتی ہے لیکن خیبر پختون خوا میں مہنگائی کے خلاف دھرنا نہیں دیتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 18 ویں ترمیم میں رد و بدل کے نتائج بھیانک ہوں گے۔اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات بے قابو ہوتے جارہے ہیں، خیبرپختونخوا میں امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔اسفند یار ولی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے، آنیوالا دور صرف اے این پی کا ہے۔