پاک فوج سے یوم جمہوریہ کے موقع پر کشمیر میں کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائر نگ کی ہے،بھارتی فوج کا الزام ،پاک فوج نے دعویٰ کی تردید کردی

پیر 27 جنوری 2014 08:26

نئی دہلی/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جنوری۔2014ء) بھارتی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر کشمیر میں کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے۔ فائرنگ کاسلسلہتین گھنٹے جاری رہا۔ دوسری جانب پاک فوج نے اس دعویٰ کی تردید کردی ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فوج کی انیسویں انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل انیل چوہان نے صحافیوں کو بتایا کہ اتوار کی الصبح چھ بج کر پندرہ منٹ پر کنٹرول لائن کے نزدیکی اوڑی سیکٹرمیں کمان چوکی پر پاکستان کی طرف سے بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔

اور یہ سلسلہ تین گھنٹے تک جاری رہا جس کے دوران تقریباً تین آر پی جی راؤنڈز اور ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔

(جاری ہے)

ان کاکہنا تھا کہ فائرنگ کا مقصد بظاہر کنٹرول لائن پر امن و استحکام میں خلل ڈالنا تھا۔ یہ فائرنگ اس مقام پر کی گئی جہاں پاکستانی چوکیاں نزدیک میں واقعہ ہیں لہذا خیال کیا جاسکتا ہے کہ ایسے عناصر جو عوام کی بہبود کے مفادات کے خلاف ہیں اور سرحد پار تجارت یا کنٹرول لائن پر امن نہیں دیکھنا چاہتے انہوں نے یہ فائرنگ کی ہے بھارتی فوجی افسر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے تین گھنٹے تک ہونے والی فائرنگ کا بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا اور انتہائی صبر و تحمل سے کام لیا گیا۔

فائرنگ سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ ماہ ڈی جی ملٹری آپریشنز سطح کے مذاکرات کے بعد سے سیز فائر کی خلاف ورزی کا یہ پہلا واقعہ سامنے آیا ہے۔ سری نگر میں بھارتی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ سیز فائر کی خلاف ورزی کے معاملے کو دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان حالیہ مذاکرات کے تناظر میں ہاٹ لائن کے ذریعے اٹھایا گیا ہے۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزام کو یکسر مسترد کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :