نوازشریف نے بالآخرملاقات کاوقت دے دیا، منگل 28جنوری کواسلام آبادمیں ان سے ملاقات کرونگا، پرویزخٹک،بچے ہمارامستقبل ہیں اوران کی صحت یقینی بناکرہم اپناکل بہتراورمحفوظ بناسکتے ہیں پشاورسے شروع کیے جانیوالے اس پروگرام میں ساڑھے بارہ ہزاررضاکارگھرگھرجاکرننھے بچوں کوموذی امراض سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے ، پشاور میں صحت برائے انصاف پروگرام کی افتتاحی تقریب کے بعدمیڈیا نمائندوں سے گفتگو

اتوار 26 جنوری 2014 08:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جنوری۔2013ء)خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہاہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے بالآخرملاقات کاوقت دے دیاہے اوروہ منگل 28جنوری کواسلام آبادمیں ان سے ملاقات کیلئے جائیں گے اورصوبے کو درپیش بعض اہم مسائل اورچیلنج ان کے نوٹس میں لائیں گے اوران پر تبادلہ خیال کریں گے وہ پشاور میں صحت برائے انصاف پروگرام کی افتتاحی تقریب کے بعدمیڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے بچوں کے 9موذی امراض کی روک تھام پرمبنی اس پروگرام کاافتتاح پشاورمیں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے بحیثیت مہمان خصوصی کیاوزیراعلیٰ نے پروگرام کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہاکہ بچے ہمارامستقبل ہیں اوران کی صحت یقینی بناکرہم اپناکل بہتراورمحفوظ بناسکتے ہیں پشاورسے شروع کیے جانیوالے اس پروگرام میں ساڑھے بارہ ہزاررضاکارگھرگھرجاکرننھے بچوں کوموذی امراض سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے جن میں خسرہ، نمونیا، پولیو، کالی کھانسی، تشنج اورمیعادی بخارشامل ہیں اور اس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کے کافی سارے امراض ،بھاری بھرکم اخراجات اورپیچیدگیوں سے بچ جائیں گے رضاکاروں کی سکیورٹی کاپولیس اورانتظامیہ کے ذریعے بھرپورخیال رکھاجائے گا اگلے تین مہینوں میں یہ رضاکار30ہزارگھروں میں جاکر8لاکھ بچوں کوحفاظتی قطرے پلائیں گے اوریہ ہمہ گیرپروگرام پورے صوبے میں مسلسل جاری رکھاجائے گاجس پرمجموعی لاگت کاتخمینہ 20تا22ارب روپے ہے صوبے میں بجلی لوڈشیڈنگ کاحوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاق اورواپڈااس ضمن میں انتہائی غیرذمہ داری کامظاہرہ کررہاہے بالخصوص خیبرپختونخواسے سوتیلی ماں کاسلوک کیاجارہاہے حالانکہ ہم اپنی ضروریات سے زیادہ بجلی پیداکرتے اورپورے ملک کو مہیا کرتے ہیں مگرآج صورتحال یہ ہے کہ واپڈاہمارے شہروں ودیہات میں نئے کنکشن کیلئے میٹرتک نہیں دیتے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے ہم نے واپڈاکی درخواست پرپورے تھانے ان کے حوالے کیے مگرنتیجہ صفرہے کیونکہ واپڈاخود بجلی چوری کی روک تھام نہیں چاہتاایسے میں کنڈاکلچرکاخاتمہ کیسے ہوگاہم چیلنج کرتے ہیں کہ واپڈاکاپورا انتظام ہمارے حوالے کیاجائے تولوڈشیڈنگ اوربجلی چوری خاتمے کے علاوہ بجلی کی قیمت کم اورآمدن زیادہ کرکے دکھادیں گے وزیرستان میںآ پریشن اورمتاثرین وآئی ڈی پیز کی بنوں اوردیگرشہروں میں آمدسے متعلق سوال پروزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم اس حقیقت سے بھی غافل نہیں اورفاٹاسے آنے والے آئی ڈی پیز کے قیام اورسہولیات کا بندوبست بھی کررہے ہیں تاکہ مزید انسانی المیے جنم نہ لینے پائیں انہوں نے کہاکہ ہم حالت جنگ میں ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ وفاق ہمیں نظراندازکرنے کی بجائے ہماری حالت زارکااحساس کرے اورمسائل کے حل کیلئے ہمیں اعتمادمیں لے۔