مشرف سے درخواست ہے چیڑپھاڑ سے بچنے کیلئے خود کوقانون کے حوالے کردیں،پرویز رشید،مشرف کا کچھ بھی کمزور نہیں صرف ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں کمزور ہو چکی ہیں، جو بھی فیصلہ کرتے ہیں ان کے گلے پڑجاتا ہے، عدالت سے فرار ہوکر ہسپتال چلے گئے مگر وہاں سے انہیں نکلنے کا راستہ نہیں مل رہا،قانون میں کسی ملزم کے ملک سے باہر جانے کی کوئی گنجائش نہیں،دہشت گردی کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے لیکن اب تشدد پھیلانے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، صحافیوں سے گفتگو

اتوار 26 جنوری 2014 08:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جنوری۔2013ء)وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا کچھ بھی کمزور نہیں صرف ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں کمزور ہو چکی ہیں، وہ جو بھی فیصلہ کرتے ہیں ان کے گلے پڑجاتا ہے،وہ عدالت سے فرار ہوکر ہسپتال چلے گئے مگر وہاں سے انہیں نکلنے کا راستہ نہیں مل رہا،انہوں نے خود اپنے آپ کو چیڑپھاڑ کے آگے لاکر رکھ دیا ہے،ان سے درخواست ہے کہ وہ خود کو چیڑپھاڑ سے بچانے کیلئے قانون کے حوالے کردیں،قانون میں کسی ملزم کے ملک سے باہر جانے کی کوئی گنجائش نہیں،دہشت گردی کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے لیکن اب تشدد پھیلانے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے تمام جماعتوں کی جانب سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے،عمران خان کی خود کو اعتماد میں لینے کی خواہش کا احترام کریں گے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانا آئینی ضرورت ہے اور آئین کے تحت حکومت پالیسی بنانے کا حق رکھتی ہے اور وزیر اعظم نواز شریف دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لئے پختہ عزم رکھتے ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ اس وقت ملک کی خود مختاری اور قومی سلامتی کا اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ملک کو درپیش چیلنجز اور قومی سلامتی کے خطرات پر جلد قابو پا لیا جائے گا اور اس میں ملوث جو اندرونی ہاتھ ہیں تو ان کو ہم راہ راست پر لائیں اور اگر اس دہشت گردی میں کوئی بیرونی ہاتھ ملوث ہوا تو ان کو اس گھناؤنے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر آئین موجود ہے اور آئین کے مطابق ہر ادارے کی حدود قائم کر دی گئی ہیں اور آئین حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ تمام ادارے حکومت کی بنائی ہوئی پالیسیوں پر عمل کریں، اب اچھا دور شروع ہوگیا ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود کے اندر کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے حوالے سے پارلیمنٹ کا اجلاس ہونے والا ہے اور اس سے پہلے پارٹی کا پارلیمانی اجلاس ہوگا جس میں وزیر اعظم پارٹی کے لوگوں کو اعتماد میں لیں گے اور پھر پارلیمنٹ کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتیں موجودہ صورت حال پر بحث کریں گے۔

پرویز رشید نے کہا کہ ملک میں حکومتی رٹ قائم کی جائے گی اور پاکستان کے ایک ایک انچ پر حکومتی رٹ قائم ہوگی اور اب بدامنی اور تشدد پھیلانے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ جبر کا نظام نافذ کرنے والوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہماری پالیسی کا حصہ ہیں اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں ۔پرویز رشید نے کہا کہ دہشت گردی کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ قومی ایشو ہے اور اس مقصد کے لئے جو راستہ استعمال کرنا پڑا کریں گے۔

حکومت چاہتی ہے کہ شہری اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بھر پور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے اور اب اپنے ملک کے مسائل خود حل کریں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آپریشن سے متعلق عمران خان کو مکمل اعتماد میں لینے کی خواہش کو پورا کیا جائیگا۔پرویز رشید نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کا مسئلہ حکومت دیکھ رہے اور اس کو حل کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

پرویز رشید نے سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے کہا کہ مشرف کے جسم کا کوئی حصہ بھی کمزور نہیں ہے لیکن ان کی سوچنے و سمجھنے کی صلاحیتیں کمزورہو چکی ہیں اور وہ جو حکمت عملی بناتے ہیں وہ ان کے اپنے گلے کا پھندا بن جاتی ہے۔ پرویز رشید نے کہا کہ مشرف نے12 اکتوبر کو الزام عائد کیا کہ ان کے جہاز کو ہائی جیک کیا جارہا ہے اور اس الزام کی آڑ میں آئینی حکومت کا تختہ الٹا کر قبضہ کر لیا جس کے نتائج اب وہ بھگت رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اب مشرف عدالت میں جانے کے بجائے فرار ہو کر ہسپتال پہنچ گئے لیکن ہسپتال میں مشرف بند گلی کے اندر پھنس گیا ہے اور اس سے نکلنے کا راستہ نہیں مل رہا کیونکہ باہر عدالت اور ہسپتال میں چیر پھاڑ ہے لیکن مشرف کو درخواست کرتا ہوں کہ وہ چیر پھاڑ سے بچ کر اپنے آپ کو قانون کے حوالے کر دیں ۔پرویز رشید نے کہا کہ اب وہ زمانے ختم ہوگئے جس کی مرضی میں آتا تھا وہ قانون کو پیروں تلے روند کر چلے جاتے تھے لیکن اب قانون کی حکمرانی ہوگی اور قانون میں کوئی گنجائش نہیں کہ کوئی ملزم قانون کو بالائے طاق رکھ کر ملک سے باہر چلا جائے ۔

وزیراطلاعات پرویزرشید نے کہا ہے کہ ملک کے کونے کونے میں ریاست کی عملداری بحال کردی جائے گی ۔ سرکاری ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ کوئی بھی حکومت کسی بھی قسم کے عناصر کو ریاست کے اندرریاست بنانے کی اجازت نہیں دیتی اور آئین اور قانون کی بالادستی کویقینی بنایاجائے گا ۔وزیراطلاعات نے کہا کہ تشدد اور دہشت گردی میں ملوث افراد کو ایک مہذبانہ پیشکش کی گئی تھی کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں او راپنے تحفظات پیش کریں۔تاہم انہوں نے کہاکہ پس پردہ دشمن نے خونریزی کے راستے کا انتخاب کیا اور حکومت ان کے عزائم سے آگاہ ہوچکی ہے ۔