نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ مرے مکلی کی صدر ممنون حسین ، مشیر خارجہ، وزیر خزانہ سے ملاقاتیں،پاکستان نیوزی لینڈ مختلف شعبوں میں تعاون پر متفق،پاکستان نیوزی لینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے،صدر ممنون حسین ،پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تعاون پرمبنی قریبی تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے،نیوزی لینڈ کے تاجرسرمایہ کاری کے مواقع اور تجارت' توانائی ' بنیادی ڈھانچے 'زراعت اور ڈ یری فارمنگ میں سرمایہ کاری کے لئے مراعاتی پیکیج سے فائدہ اٹھائیں، نیوزی لینڈ کے وزیرخارجہ مرے مکلی سے گفتگو

ہفتہ 25 جنوری 2014 07:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جنوری۔2014ء)صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نیوزی لینڈ کے ساتھ اپنے قریبی اور خوشگوار تعلقات کوبہت اہمیت دیتاہے اور وہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوزی لینڈ کے وزیرخارجہ مرے مکلی سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔صدر نے کہاکہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تعاون پرمبنی قریبی تعلقات ہیں اور دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی تعلقات مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

صدرممنون حسین نے دونوں فریقوں پر زوردیا کہ وہ مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافے کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے پر خصوصی توجہ دیں۔

(جاری ہے)

صدر نے نیوزی لینڈ کے تاجروں سے کہا کہ وہ سرمایہ کاری کے مواقع اور تجارت' توانائی ' بنیادی ڈھانچے 'زراعت اور ڈ یری فارمنگ میں سرمایہ کاری کے لئے مراعاتی پیکیج سے فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ' زراعت ' فوڈ پراسیسنگ کی فنی تعلیم ' جانوروں کی صحت ' فصل کی کٹائی کے بعد کے طریقوں اورقابل تجدید توانائی کے شعبوں میں نیوزی لینڈ کی مہارت سے استفاد ہ کرنے کا خواہشمند ہے۔

صدرنے نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں نیوزی لینڈ پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ دوبارہ قائم کرنے کاخیرمقدم کیا۔نیوزی لینڈکے وزیرخارجہ نے کہاکہ اْن کا ملک پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کی قدر کرتاہے انہوں نے تجارتی روابط بڑھانے کے امکانات تلا ش کرنے پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز سے نیوزی لینڈ کے وزیرخارجہ مرے مکلی نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی نوعیت کے تمام امور پر بات چیت کی گئی ۔

سرکاری میڈیارپورٹس کے مطابق دونوں فریقوں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔فریقین نے کہا کہ سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے تجارتی روابط مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بین الاقوامی اداروں میں باہمی دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرنے پر بھی اتفاق کیا۔امورخارجہ کے بارے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ملاقات میں شریک تھے۔

نیوزی لینڈ کے وزیرخارجہ نے وزیر خزانہ اسحاق ڈاراور منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر احسن اقبال سے بھی ملاقات کی۔نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ مررے میک کلی نے کہا کہ وہ پاکستان کو درپیش اقتصادی مسائل کے بارے میں آگاہ ہیں اور پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں،جمعہ کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈاور پاکستان کے درمیان اچھے تعقات کا اندازہ اک دوسرے کا ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون سے لگایا جا سکتاہے انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑھانے میں سنجیدہ ہیں ،انھوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ میں پچاس فی صد بجلی ہائیڈل سے پیدا کی جاتی ہے اور انکاملک پاکستان کو آبی وسائل سے بجلی پیداکرنے کے لئے ٹیکنالوجی اور دیگر تکنیکی سہولیات دینے کے لئے تیار ہے،مررے میک کلی نے پاکستان کو 2015میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کے دعو ت بھی دی، انہوں نے نیوزی لینڈ سے پاکستان دودھ سے تیار کردہ مصنوعات کی درآمد پر ٹیکس کے نظام میں دشواریوں کے باعث مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا۔

نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ نے پاکستان میں افرادی قوت کی استعداد کار میں اضافے کیلئے سکالرشپ دینے کی بھی پیش کش کی۔ا س موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت آئندہ تین سال میں معاشی استحکام اور اقتصادی بحالی کیلئے سخت فیصلوں سمیت اصلاحات اقدامات کررہی ہے ، انھوں نے کہا کہ حکومت ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کی منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہے جس کے تحت توانائی کے شعبے میں قلیل اور طویل مدت کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

وزیر خزانہ نے توانائی کی قلت پر قابو پانے میں دریائے سندھ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ہائیڈل ذرائع سے بجلی بنانے میں بین الاقوامی امداد اور سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ قلیل مدت کے منصوبوں کے تحت کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں پر بھی کام ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :