اصغر خان کیس، وزیراعظم کا ایف آئی اے کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار ، وزیراعظم کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے 14 جنوری کی تاریخ دی گئی تھی

ہفتہ 25 جنوری 2014 07:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جنوری۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اصغر خان کیس میں ایف آئی اے کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا ۔ وزیراعظم کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے 14 جنوری کی تاریخ دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اصغر خان کیس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور اس کیس میں دیگر ملوث شخصیات کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو عدالت نے حکم دیا تھا کہ وہ ان شخصیات کے بیان ریکارڈ کرے جس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈپٹی ڈی جی ایف آئی اے غالب بندیشہ کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

جس نے اس کیس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا بیان بھی ریکارڈ کرنا تھا ۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق جب بیان ریکارڈ کرنے کیلئے وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کیس میں بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے پاس وقت نہیں ہے اور وہ بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت چاہتے ہیں یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں وزیراعظم کے علاوہ دیگر شخصیات کا بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا تھا جبکہ وزیراعظم کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے 14 جنوری کی تاریخ دی گئی تھی واضح رہے کہ اس سے قبل ایف آئی اے یونس حبیب کا بیان بھی ریکارڈ کر چکی ہے وزیراعظم پر یہ الزام تھا کہ انہوں نے 1990 ء کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کو انتخابات سے باہر رکھنے کیلئے جو رقوم تقسیم کی گئی تھیں اس میں میاں نواز شریف نے بھی 35 ملین روپے دیئے تھے اس حوالے سے ایف آئی اے نے ان کا بیان ریکارڈ کرنا تھا۔