پاکستان عسکریت اور انتہاء پسندی کا گڑھ ہے‘ بھارتی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی،کشمیر میں ناقابل یقین راستوں سے دراندازی ہوتی ہے‘سشیل شنڈے کا تقریب سے خطاب

جمعرات 23 جنوری 2014 06:50

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء) بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے پاکستان پر عسکریت اور انتہاء پسندی کا گڑھ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جمہوریت اور سیکولرازم کو نقصان پہنچانے کیلئے دشمن منصوبے بنارہے ہیں تاہم ان کے منصوبوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق این آئی اے کے قیام کے موقع پر نئی دہلی میں منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے کہا کہ حریت پسند ملک کی جمہوریت پر حملہ کرنا چاہتے ہیں اور اس ضمن میں فرقہ وارانہ فسادات سے بھی گریز نہیں کرنا چاہتے تاہم ان کی ایسی کارروائیاں کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دی جائیں گی اور نہ ہی ملک کی جمہوریت اور سیکولرازم کو نقصان پہنچانے کی کسی کو اجازت دی جائے گی۔

(جاری ہے)

پاکستان کو عسکریت اور انتہاء پسندی کا گڑھ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خفیہ ادارے عسکریت پسندوں اور انتہاء پسندوں کو اسلحہ اور رقوم فراہم کرکے بھارت کیخلاف استعمال کرنا چاہتی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ممبئی حملوں کے دوران پولیس و فورسز متحرک نہیں تھیں اور ہمیں اس بات کا اعتراف ہے کہ خامیوں اور کوتاہیوں کی بناء پر ممبئی جیسا بڑا حملہ ہوا تاہم اب پولیس اور فورسز پوری طرح سے چوکس ہیں اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند ان راستوں کا استعمال کرتے ہیں جن کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ پولیس و فورسز کو متحرک رہنا ہوگا کیونکہ بھارت کو اندرونی و بیرونی خطرات کا زبردست سامنا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگرچہ ہم چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں تاہم دشمن کے ارادوں کو ناکام بنانے کیلئے مزید اقدامات اٹھانے کی بھی ضرورت ہے۔ پولیس و فورسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اسلحہ فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم اپنے ارادوں کو مضبوط اور نئے خطوط پر استوار کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے۔۔

متعلقہ عنوان :