تشدد کے باعث 2018تک پولیو فری پاکستان ممکن نہیں‘ بل گیٹس ، پولیو ویکسین کامقصد بچوں کی مددکرناہے پولیو ورکرز پر حملہ غیرمنصفانہ عمل ہے،مقامی سطح پر سازش کی‘ افواہوں نے پولیو مہم کو سخت نقصان پہنچایا ‘ 2035ء تک دنیا کا کوئی ملک غریب نہیں رہے گا، انٹرویو،کراچی میں حملے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں پولیو مہم بند کردی

جمعرات 23 جنوری 2014 06:50

نیویارک،کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء) مائیکروسافٹ کے بانی اور سماجی کارکن بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ2018 تک پاکستان کوپولیو فری کرنے کا خواب پورا نہیں ہوسکے گا۔ پولیو ویکسین کامقصد بچوں کی مددکرناہے جبکہ پولیو ورکرز پر حملہ غیرمنصفانہ عمل ہے، نیویارک میں غیر ملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو کے دوران دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری تشدد کے واقعات پولیو فری پاکستان میں تاخیرکاباعث بن سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کے حوالے سے صورتحال سنگین ہے، پولیو ویکسین کامقصد بچوں کی مددکرناہے جبکہ پولیو ورکرز پر حملہ غیرمنصفانہ عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا پولیوورکرزپرحملوں سے بیماری پر قابو پانے میں ایک سے دوسال کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے پاکستان اور نائیجیریا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،پاکستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر سازش کی افواہوں نے پولیو مہم کو سخت نقصان پہنچایا ہے،افواہیں پھیلانے اور پولیو کارکنوں پر حملے کرنے والے حق اور انصاف کا ساتھ نہیں دے رہے۔بل گیٹس نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی اور مذہبی رہنما پولیو کے متعلق لوگوں کے خدشات دور کر رہے ہیں انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 2035ء تک دنیا کا کوئی ملک غریب نہیں رہے گا۔

ادھرکراچی میں حملے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے پورے پاکستان میں پولیو مہم بند کردی ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کی صدر رخسانہ انور نے کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز تب تک کام نہیں کریں گے جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔ دو سو روپے یومیہ پر کام کرنے والے پولیو ورکرز کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکومت خاموش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیو ورکرز کے قتل کے خلاف پورے پاکستان میں پرامن احتجاج کی کال دی ہے