شمالی وزیرستان،فضائیہ کی سرجیکل کارروائیاں،اہم36غیرملکی دہشت گرد ہلاک ، ما رے جا نے والو ں میں 33ازبک 3 جرمن باشند ے اور اہم طالبان کما نڈر شا مل ، خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 16 شدت پسند ہلاک، 8 زخمی

جمعرات 23 جنوری 2014 06:43

میران شاہ/میرعلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء) شمالی وزیرستان ایجنسی کے ہیڈکواٹرز میران شاہ اور دیگر تحصیل میں پاک افواج کی جانب سے ملک دشمن عناصر اور سفاک دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے جس میں 33ازبک اور 3 جرمن باشندو ں سمیت 36 غیر ملکی دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں میرعلی کے علاقے جمزونی، محمد خیل، شیراتلہ، خٹکی قلعہ ہرمز، مسکی اور دیگر علاقوں میں پیر اور منگل کی درمیانی رات بمباری کا سلسلہ شروع کیا گیا، عسکری ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرنے والوں میں 33 ازبک اور 3 جرمن دہشت گرد شامل ہیں۔

عسکری ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرنے والوں میں اہم کالعدم طالبان جنگجو ولی محمد، عصمت شاہین بھٹنی، نور بادشاہ، مولوی فرہاد ازبک بھی ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

پاک افواج اور عام شہریوں پر پے در پے حملوں اور دھماکوں کے بعد پاکستان فوج کی جانب سے دشمن کی کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں کی وزیرستان میں سرجیکل اسٹرئیک جاری ہیں۔

عسکری ذرائع نے اس خبر کی تصدیق کی ہے، کہ فورسز کی جانب سے جاری کارروائیوں میں 36 غیر ملکی کالعدم طالبان جنگجووٴں کو ہلاک کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاک فوج کی گزشتہ روز کارروائیوں کے دوران وزیرستان مین جن ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ان میں کالعدم پاکستان تحریک طالبان کا اہم رہنما عدنان رشید کا گھر بھی شامل ہے۔ تاہم بمباری میں عدنان رشید کی ہلاکت سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں۔

کالعدم طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ عدنان رشید کے گھر کو نشانہ بنانے کے بعد انہیں میران شاہ کے بازار میں زندہ دیکھا گیا۔ فی الحال سرکاری سطح پر اس کی کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آسکی۔واضح رہے کہ اب تک سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 43 دہشت گرد مارے گئے ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ان کی کمین گاہوں پر بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ادھرخیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 16 شدت پسند ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق وادی تیراہ کے علاقے توت درہ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی۔ بمباری سے شدت پسندوں کے 4 ٹھکانے تباہ ہوئے۔ سکیورٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے شدت پسندوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا جو 3 سال قبل مہمند ایجنسی سے وادی تیراہ آئے تھے ،بمباری کے دوران دھماکوں سے مضافاتی علاقہ لرز اٹھا اور آواز دور دور تک سنی گئی۔