وزیراعلیٰ سندھ کا دیہات اور چھوٹے قصبوں میں گیس فراہمی کے لئے سندھ گیسفیکشن پروگرام پر عملددرآمد پر عدم اطمینان کا اظہار،پروگرام کے عملددآمد کے کام میں تیزی لائے، 6.5بلین روپوں کی بھاری رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے،سوئی سدرن گیس کمپنی کے انتظامیہ کو ہدایت

بدھ 22 جنوری 2014 06:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ کے دیہات اور چھوٹے قصبوں میں گیس فراہمی کے لئے سندھ گیسفیکشن پروگرام پر عملددرآمد پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کر تے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی کے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پروگرام کے عملددآمد کے کام میں تیزی لائے، جس کے لئے انہیں6.5بلین روپوں کی بھاری رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے ۔

وہ منگل کووزیراعلیٰ ہاؤ س میں سندھ کے دیہاتوں اور قضبوں کو گیس فراہمی کے کام کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلا س میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے خزانہ سید مراد علی شاہ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات عارف احمد خان، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت ، سیکریٹری انرجی آغا واصف عباس، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری رائے سکندر، SSGC کے جنرل مینیجر اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ سندھ کے دیہاتوں اور وہاں کے مکینوں کی سماجی ترقی کے لئے وہاں گیس کی فراہمی بڑی اہمیت کی حامل ہے اور جیسا کہ سندھ ملکی ضرورت کی -70 فیصد گیس فراہم کرتا ہے جس کے تحت یہاں کے لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی کو یقنی بنایا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ ان کی پارٹی پی پی لوگوں کی خدمت میں یقین رکھتی ہے اور اس لئے ان کی قیادت نے لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

جس کو ہر مکمنہ صورت سے پورا کرنا چاہتے ہیں انہو ں نے کہا کہ باوجود اس کے ہم نے6.5 بلین روپے کی بھاری رقم گیس کمپنی کو جاری کر دی ہے لیکن پھر بھی دیہاتوں کو گیس فراہم کرنے والے پروگرام پر سست روی سے عمل درآمد کرنے کی شکایات موصول ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ کے ریکارڈ کے مطابق SSGC کمپنی کو دیہاتوں کو گیس فراہم کرنے کی -1394 اسکمیں دی گئی تھی۔

جن میں سے اب تک -595 مکمل ہو سکی ہیں جب کہ -799 اسکیموں پر ابھی عمل درآمد باقی ہے۔ انہو ں نے گیس کمپنی کے افسران کو ہدایت کی کہ ان اسکیموں پر عمل درآمد کرنے کے لئے ایک تفصیلی شیڈول بنائیں جس کے تحت کم سے کم -250 اسکمیوں کو چند مہینوں کے اندر مکمل کیا جاسکے۔ گیس کے کم پریشر کی شکایات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں پائپ لائنوں کے بجائے گیس پلانٹ کی تنصیب کے ذریعے لوگوں کو گیس کی فراہم کریں اور انہیں اس سلسلے میں -15 روز کے اندر بریفنگ دیں۔

ACS ڈولپمنٹ عارف احمد خان نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ SSGC کو بھیجی گئی -1394 اسکمیوں میں سے اب تک -595 مکمل کی گئی ہے جب کہ اب تک -100 دیگر اسکیموں پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ -92 ایسی اسکیمیں بھی ہیں جن کے لئے تمام لاوازمات مکمل کر لئے گئے ہیں جس پر جلد ہی کام شروع کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ -111 اسکیمیں ایسی ہیں جن کی ابھی کمپنی سے منظوری لینا باقی ہے۔

انہو ں نے مزید بتایا کہ -495 اسکیموں پر سروے کا کام جاری ہے اس طرح سے -799 اسکیموں پر ابھی کام شروع ہونا ہے جس کے لئے ہم کمپنی کو6.5بلین روپے دے چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مالی معاملات کے مشیر سید مراد علی شاہ نے گیسفیکشن پروگرام کے مالی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ اس وقت SSGC پر سندھ حکومت کے -2.5 بلین روپے کے بقاجات باقی ہے اس لئے کمپنی کو چاہئے کہ وہ رقم سندھ بینک میں منتقل کریں جہاں سے ضرورت کے مطابق ان کو رقم کی ترسیل کی جائی۔

متعلقہ عنوان :