طالبان کا اگلا ہدف بھارت ہوسکتا ہے،ایم کے نارائنن ،افغانستان میں طالبان جیسی انتہا پسند فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالنااور طالبان کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لئے پاکستان کی خواہش ہمارے لئے سنگین نتائج رکھتی ہے، سابق قومی سلامتی مشیر کا قومی تحقیقاتی ایجنسی میں تقریب سے خطا ب

بدھ 22 جنوری 2014 06:41

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)بھارت کے سابق قومی سلامتی مشیر اور مغربی بنگال کے گورنر ایم کے نارائنن نے کہا ہے کہ طالبان کا اگلا ہدف بھارت ہو سکتا ہے، بھارتی میڈیا دی ہندو،ژی نیوز اور پی ٹی آ ئی کے مطابق نارائنن نے کہاکہ اگر افغانستان میں کام کرنے والے طالبان جیسے دہشت گرد گروہ افغانستان میں اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تو ان کا اگلا نشانہ بھارت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انتہائی خطرناک حکمت عملی کے تعاقب سے باز رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتا اور بھارت کو غیر متوازن رکھنے کے لئے ان عناصر کو استعمال کرتا ہے۔قومی تحقیقاتی ایجنسی کے دن کے موقع پر منعقد ہ لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان جیسی انتہا پسند فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالنااور طالبان کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لئے پاکستان کی خواہش ہمارے لئے سنگین نتائج رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

نارائنن نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک میں دہشت گرد گروپ براہ راست بھارت کیلئے خطرہ ہیں۔ دونوں ملکوں میں طالبان کی انتہا پسندی کسی بھی قسم کی خاموشی کی علامت کو ظاہر نہیں کرتی جو بہت سے دہشت گرد گروپوں کواپنی مرضی کی کارروائیوں کی اجازت دیتی ہے۔اگر وہ افغانستان میں کامیاب ہو گئے تو ان کا اگلا ہدف بھارت ہوگا۔