شام کے بحران کاکوئی فوجی حل نہیں، سیاسی حل تمام فریقین کی باہمی مشاورت سے ممکن ہوگا،پاکستان،امید ہے کہ رواں سال مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل کا سال ثابت ہو گا،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعودخان کا سلامتی کونسل سے خطاب

بدھ 22 جنوری 2014 06:41

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)پاکستان نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ تمام فریقین کی باہمی مشاورت کے بغیرشام کے بحران کاسیاسی حل ممکن نہیں اور یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ اس مسئلے کا کوئی فوجی حل بھی نہیں ہے ،امید ہے کہ رواں سال مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل کا سال ثابت ہو گا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعودخان نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے بار ے میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ شام کے بحران سے جس میں ایک لاکھ سے زائد افرادہلاک اور نوے لاکھ افراد بے گھر ہوئے، اس سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور اس مسئلے کے سیاسی حل کیلئے تمام فریقین کو باہمی مشاورت سے کام لینا ہو گا۔

انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی شام کے بارے میں کانفرنس کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اس ملک میں امن اور اقتدار کی منتقلی کا مسودہ تیار کریں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسئلہ فلسطین کے بارے میں مسعود خان نے امید ظاہر کی کہ رواں سال مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل کا سال ثابت ہو گا،جو 1967سے پہلے کی سرحدی حدود کے عین مطابق ہو گا جس کا دارلحکومت القدس شریف ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ اس سیاسی حل کے ذریعے فلسطین اور اسرائیل ایک دوسرے کے حقوق کو تسلیم کر کے پڑوسیوں کی حیثیت سے رہ سکیں گے۔انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے باہمی اعتماد سازی میں مدد ملے گی تاہم فلسطین اور اسرائیل کو مستقل اور پائیدار امن کیلئے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔