کشمیر کے بارے میں پاکستان کا سخت موقف بھارت کو تسلیم نہیں،سلمان خورشید،تعلقات کو بحال کرنا اور ان میں مضبوطی لانا صرف بھارتی نہیں بلکہ پاکستانی حکام کی بھی ذمہ داری ہے، صحافیوں سے گفتگو

بدھ 22 جنوری 2014 06:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں پاکستان نے ایک ایسا رویہ اختیار کیا ہے جو بھارت کے لئے قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں پاکستان بھارت کے موقف کو سمجھنے کی کوشش کررہا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہر طرح کے مسئلے پر بات چیت کے لئے تیار ہیں تاہم مذاکرات تب ہی شروع ہو سکتے ہیں ،پاکستان کچھ کر کے دکھائے ۔

جس سے تبدیلی رونما ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ تعلقات کو بحال کرنا ان میں مضبوطی نہ صرف بھارت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ پاکستان کو بھی مثبت سوچ کے ساتھ آگے کی جانب گامزن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بہتر تعلقات تب ہی قائم ہو سکتے ہیں جب یقین اور بھروسہ کے ساتھ اقدامات اٹھائے جا سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے1947 سے ہی کشمیر کے بارے میں ایسا موقف اختیار کیا ہے جو بھارت کو قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے خلاف در پردہ جنگ نہیں لڑنا چاہتے اور نہ ہی ہم ابھی لڑ رہے ہیں تاہم پاکستان کی جانب سے نہ صرف دراندازی کے معاملات کو ہوا دی جارہی ہے بلکہ پاکستان کی سرزمین بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال بھی ہو رہی ہے ۔ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لئے بھارت نے نہ صرف ٹھوس شواہد فراہم کئے بلکہ دوبار پاکستان کے جوڈیشری کمیشن کو ممبئی آ کر انہیں براہ راست سوال کرنے ثبوت اکٹھا کرنے کی بھی اجازت دیدی اس کے باوجود ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور ہم پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیکربرصغیر میں امن وترقی اور خوشحالی لانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :