مستونگ ، ایران سے کوئٹہ آنے والی بسوں پر خودکش حملے میں 22افرادجاں بحق، 32 سے زائدزخمی ،صدرمملکت ،وزیراعظم اوردیگر کی دھماکے کی شدیدمذمت ،صدراوروزیراعظم کی زخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی،مجلس وحدت المسلمین ،تحفظ عزاداری کونسل نے 3روزہ سوگ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے آج ہڑتال کااعلان کردیا،کالعدم لشکرجھنگوی نے مستونگ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی

بدھ 22 جنوری 2014 06:28

کوئٹہ،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)بلوچستان میں مستونگ میں ایران سے کوئٹہ آنے والی بسوں پردرین گڑھ کے قریب ہونے خودکش حملے میں 22افرادجاں بحق 32سے زائدزخمی ہوگئے ،صدرمملکت ،وزیراعظم ،چاروں صوبوں کے گورنر،وزرائے اعلیٰ سابق صدرآصف علی زرداری ،سیاسی رہنماوٴں اوردیگرنے دھماکے کی شدیدمذمت کی ،صدراوروزیراعظم نے زخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی،مجلس وحدت المسلمین ،تحفظ عزاداری کونسل نے 3روزہ سوگ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے آج بدھ کوہڑتال کااعلان کردیا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق منگل کے روزایران کے صوبہ تفتان سے 50سے زائدزائرین کولے کر3بسیں کوئٹہ آرہی تھیں کہ مستونگ سے 20کلومیٹردوردربن گڑھ کے قریب مخالف سمت سے آنے والی گاڑی نے بس کونشانہ بناتے ہوئے گاڑی بس سے ٹکرادی ،جس کے باعث ایک زورداردھماکہ ہوااوربس میں آگ لگ گئی ،دھماکے بعدلیویزاہلکاروں نے فائرنگ بھی کی ،دھماکہ اس قدرشدیدتھاکہ اس کی آوازکئی کلومیٹردورتک سنی گئی اوراس سے ایک بس مکمل طورپرتباہ جبکہ باقی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا،دھماکے سے بس میں سوار22زائرین جاں بحق اوربسوں کی حفاظت کیلئے آنیو الی گاڑیوں میں سوارلیویزاہلکاروں ،خواتین اوربچوں سمیت32افرادزخمی ہوگئے ،دھماکے کے بعدسیکورٹی فورسزنے علاقے کوگھیرے میں لیکرسرچ آپریشن شروع کردیاجبکہ امدادی ٹیموں نے موقع پرپہنچ کرزخمیوں کوسول ہسپتال مستونگ جبکہ شدیدزخمی افرادکوکوئٹہ منتقل کردیا،ڈی سی مستونگ کے مطابق بسوں میں 50کے قریب مسافرسوارتھے ،اورحملے میں 18افرادجاں بحق جبکہ 25زخمی ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

جبکہ سیکرٹری داخلہ اسدگیلانی کے مطابق واقعہ میں 22افرادجاں بحق جبکہ 32زخمی ہوئے ہیں ،چندسیکورٹی اہلکاربھی زخمی ہوئے ہیں ۔دھماکے کے بعدمستونگ اورکوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی اورعملے کوڈیوٹی پرطلب کرلیاگیا۔لیویزذرائع کے مطابق بسوں پرکارکے ذریعے خودکش حملہ کیاگیاجس میں 100کلوگرام بارودی مواداستعمال کیاگیاہے ۔

در اثناء صدرمملکت ممنون حسین نے بسوں پرحملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیاصدرنے صوبائی حکومت کوزخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ،وزیراعظم میاں نوازشریف نے بھی مستونگ میں بس پرحملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیااورصوبائی حکومت کوہدایت کی کہ زخمیوں کوہرممکن طبی سہولیات فراہم کی جائیں ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے بسوں پرحملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے اہل خانہ سے تعزیت کی اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔وزیراعلیٰ نے آئی جی بلوچستان سے واقع کی رپورٹ طلب کرلی ۔علاوہ ازیں وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ،وفاقی وصوبائی وزراء گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد،وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ ،پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری ،سابق صدرآصف علی زرداری ،قائدایم کیوایم الطاف حسین ،مسلم لیگ ق کے صدرچوہدری شجاعت حسین ،گورنرپنجاب محمدسرور،وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف،صوبائی وزراء ،اے این پی کے سربراہ اسفندیارولی خان اوردیگرسیاسی ومذہبی رہنماوٴں نے دھماکے کی شدیدمذمت کی ۔

ادھرتحفظ عزاداری کونسل ،مجلس وحدت المسلمین نے دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے صوبہ بھرمیں تین روزہ سوگ کااعلان کردیاہے ۔ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی دھماکے کی شدیدمذمت کی اورقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا۔ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے بدھ کوکوئٹہ میں مکمل ہڑتال کااعلان کردیاہے۔کالعدم لشکرجھنگوی نے مستونگ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔نجی ٹی وی کے مطابق کالعدم لشکرجھنگوی نے مستونگ میں بس پرہونیو الے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔