حکومت ملک کو درپیش دہشتگردی کے ناسوراورانرجی بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے ،رانا ثناء اللہ،تاہم دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے سیاسی قیادت سمیت تمام طبقات کو اتفاق رائے اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ اس چیلنج میں کامیابی حاصل کی جاسکے،صوبائی وزیر قانون

منگل 21 جنوری 2014 05:35

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جنوری۔2013ء) صوبائی وزیرقانون وبلدیات رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک کو درپیش دہشتگردی کے ناسوراورانرجی بحران کے خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے تاہم دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے سیاسی قیادت سمیت تمام طبقات کو اتفاق رائے اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ قومی اتحاد سے اس چیلنج میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔

انہوں نے یہ بات گورنمنٹ ایم سی بوائز ہائی سکول مدنی چوک سمن آباد میں3کروڑ72لاکھ روپے کے فنڈزسے اضافی تعلیمی بلاک کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ای ڈی او(ایجوکیشن) شاہدہ سہیل،رانا شہریاراحمد،پرنسپل آصف جہانگیر ودیگر اساتذہ اور علاقہ کے عمائدین بڑی تعداد میں اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیرقانون نے بنوں اورآراے بازارراولپنڈی میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے سنگین مسئلہ پربعض سیاستدانوں کی طرف سے سیاسی دکانداری چمکانے اورقوم کو الجھاؤ کا شکار کرنے کی بجائے مثبت سوچ اورطرز عمل کے ساتھ قومی اتفاق رائے کے لئے آگے بڑھنا چاہیے تاکہ ملک کی ترقی کی راہ میں حائل ان رکاوٹوں کودور کرنے کا حل تلاش کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ 10سال کے دوران بجلی کی پیداوار کا کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے آج بحرانی کیفیت ہے لیکن موجودہ حکومت گڈانی سندھ میں 6600میگا واٹ کا پراجیکٹ اور بہاولپور میں سولر انرجی پارک پر کام کررہی ہے جبکہ ساہیوال میں بھی بجلی کی پیداوار کے دو منصوبے شروع کئے جارہے ہیں،ان اقدامات کی بدولت آئندہ دواڑھائی سال میں بجلی کے بحران پر قابو پالیا جائے گا۔

صوبائی وزیرنے تعلیم کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گلیوں وسڑکوں کی تعمیر بھی ضروری ہے لیکن علم کو فروغ دئیے بغیر حقیقی ترقی ممکن نہیں یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت تعلیمی شعبے کے استحکام کے لئے انقلابی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ حلقہ پی پی 70میں لوگوں کو بنیادی سہولتیں ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کے لئے ریکارڈ ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جن میں تعلیم وصحت کے منصوبے ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ میں ہر سکول کی ترقی کے لئے اقدامات جاری ہیں جبکہ گرلز ڈگری کالج کے قیام سے بچیوں کو ان کے گھروں کے قریب اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں اور اب اس کالج میں پوسٹ گریجوایٹ کلاسز کا اجراء کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 56بستروں پر مشتمل جنرل ہسپتال سمن آباد کو بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر200بستروں تک توسیع دیں گے جبکہ فردوس کالونی میں 114کینال اراضی پر عالمی معیار کے سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر کے لئے 10کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کردئیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیرنے سکول کی تعلیمی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اچھے نتائج فراہم کرنا اساتذہ کی ذمہ داری ہے جبکہ ہم سکولوں میں وسیع تعلیمی وانتظامی سہولتیں مہیا کریں گے۔اس موقع پر ای ڈی او(ایجوکیشن)شاہدہ سہیل نے کہا کہ صوبائی وزیرقانون کی علم دوستی کاثبوت ہے کہ وہ سکولوں میں تمام تر سہولتوں کی فراہمی میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔پرنسپل نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے خیطر فنڈز فراہم کرنے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ خاں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سے قبل ان کی خصوصی کاوشوں سے 52لاکھ روپے کے فنڈزسے نئے کلاس رومز،کمپیوٹر لیب اور لائبریری کے قیام کے منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بورڈ امتحان میں سکول کی میٹرک کلاس کا نتیجہ90فیصد رہا اور آٹھ طلباء نے قائداعظم ایوارڈ حاصل کیا۔انہوں نے کھیلوں اوردیگر ہم نصابی سرگرمیوں میں سکول کی اعلیٰ کارکردگی کا بھی ذکر کیا۔قبل ازیں صوبائی وزیرقانون نے سنگ بنیاد کی تختی کی نقاب کشائی کی اورمنصوبے کے تعمیراتی معیار کا جائزہ لیا۔انہوں نے سکول میں لائبریری کا افتتاح بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :