پاکستان کا امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کرنے کے بل کی منظوری پرمایوسی کااظہار،شکیل آفریدی پرملکی قوانین کی خلاف ورزی کاالزام ہے ، کسی قسم کی امریکی امدادکامعاملہ اس کیس سے جوڑنادونوں ممالک کے درمیان تعاون کی روح کے منافی ہے، امید ہے پاک امریکہ قریبی تعاون کہ یہ عمل تعمیری اندازمیں آگے بڑھتارہے گا،دفتر خارجہ

منگل 21 جنوری 2014 05:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جنوری۔2013ء)پاکستان نے امریکی کانگریس میں پاکستان کیلئے 33ملین ڈالرکی امدادڈاکٹرشکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کرنے کے بل کی منظوری پرمایوسی کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ شکیل آفریدی پرملکی قوانین کی خلاف ورزی کاالزام ہے ، کسی قسم کی امریکی امدادکامعاملہ اس کیس سے جوڑنادونوں ممالک کے درمیان تعاون کی روح کے منافی ہے ۔

دفترخارجہ سے جاری ایک بیان میں کہاگیاہے کہ ہمیں مایوسی ہے کہ امریکی کانگریس میں پاکستان کیلئے 33ملین ڈالرکی امدادکوڈاکٹرشکیل آفریدی کی حراست کے معاملے سے جوڑکرروکنے کابل منظورکیاگیاہے ،جس پرصدراوبامہ نے 17جنوری کودستخط کئے ہیں ۔بیان میں کہاگیاہے کہ شکیل آفریدی پاکستانی شہری ہے ،جس پرملکی قوانین کی خلاف ورزی کاالزام ہے ،اس کے اقدام نے ملک میں انسدادپولیومہم کوشدیدنقصان پہنچایاہے ،اس کامعاملہ عدالت میں ہے اورقانون کے تحت اس کے خلاف بدستورکارروائی ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

لہذاکسی قسم کی امریکی امدادکامعاملہ اس کیس سے جوڑنادونوں ممالک کے درمیان تعاون کی روح کے منافی ہے ۔بیان میں کہاگیاہے کہ پاکستان اورامریکہ کے درمیان قریبی تعاون پرمبنی تعلقات پائے جاتے ہیں جن کی بنیادباہمی احترام اورباہمی مفادپرہیں لہذاہم امیدکرتے ہیں کہ یہ عمل تعمیری اندازمیں آگے بڑھتارہے گا۔