سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ سلیمان بن سلطان بن عبدالعزیز کی وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقاتیں، پاک سعودی عرب دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مضبوط بنانے کیلئے نئے سٹریٹجک تعلقات کے ایک نئے دور کی ضرورت ہے،وزیراعظم ، اسلامی ممالک کے مابین تعاون کے لیے اسلام آباد ہر کوشش کی حمایت کرے گا، موجودہ چیلنجوں کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جائے، سعودی نائب وزیردفاع سے گفتگو

منگل 21 جنوری 2014 05:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جنوری۔2013ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان موجودہ خوشگوار دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مضبوط بنانے کیلئے نئے سٹریٹجک تعلقات کے ایک نئے دور کی ضرورت ہے اور ونوں ممالک کے درمیان اسٹرایٹیجک تعاون کے تحت پاکستان اور سعودی عرب کے موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے سعودی نائب وزیردفاع شہزادہ سلیمان بن سلطان بن عبدالعزیز کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔جنہوں نے پیر کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفیر بھی شریک موجود تھے۔ملاقات میں اس امرکا اظہار کیا گیاکہ موجودہ چیلنجوں کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جائے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان خوشگوار اور برادرانہ تعلقات تاریخی اور باہمی اعتماد ومفاہمت پر مبنی ہیں۔ حالیہ چیلنجوں کے پیش نظر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور سٹرٹیجک تعلقات کے ایک نئے دور کے آغاز کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید وسعت حاسل ہو۔

علاقائی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے افغانستان میں امن عمل کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ پاکستان افغانستان میں قیام کے لیے مصالحتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ اسلامی ممالک کے مابین تعاون کے لیے اسلام آباد ہر کوشش کی حمایت کرے گا۔

یادرہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفصیل نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے سعودی نائب وزیر دفاع پرنس سلمان بن سلطان السعود نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی،ملاقات کے بعد اعلیٰ سطحی وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے،آئی ایس پی آر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی،علاقائی سیکورٹی اور دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے سمیت تربیتی پروگراموں کے تبادلے پر بات چیت کی گئی،نائب وزیر دفاع نے پاک آرمی کی پروفیشنل اور جنگی صلاحیت کی تعریف کی،پرنس سلمان نے پاک آرمی کی دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں بہادری اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا،اس سے پہلے پاک فوج کے چاک وچوبند دستے نے نائب سعودی وزیر دفاع کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جدوجہد کے دوران ناقابل تلافی نقصان اٹھایا ہے ہم نے نہ صرف اپنے بہادر سپاہی کھوئے ہیں وہاں سویلین آبادی نے بھی جانیں قربان کی ہیں پاکستان خطے میں پر امن افغانستان کا خواہاں ہے ۔ ہم افغانستان کی حمایت جاری رکھنے پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ یہ خطے کے مفاد میں ہے انہوں نے سعودی عرب کے ڈپٹی منسٹر آف ڈیفنس پرنس سلیمان بن سلطان بن عبدالعزیز السعود سے پیر کے روز وزارت پانی و بجلی میں ملاقات کے دوران کیا ہے۔

ملاقات میں سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین ملک سعودی سفیر ایج ای عبدالعزیز عبدالله الغدیر سمیت وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ سعودی ڈپٹی وزیر دفاع نے پاکستانی دفاعی اداروں کی جانب سے بنائی گئی دفاعی پیداوار میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دفاع کے حوالے سے بنائے گئے سامان کی کوالٹی اور معیارکو سراہا ۔ سعودی ڈپٹی وزیر دفاع نے مزید کاہ کہ مشترکہ ملٹری کارپوریشن کمیشن اور ملٹری کارپوریشن کمیٹی دونوں ممالککے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے کے معاملات پر کردار ادا کرتی رہیں گی اس دوران وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان ایک نہ ٹوٹنے والے برادرانہ ا ور تاریخی تعلقات میں بندھے ہوئے ہیں دونوں کی ترجیحات ایک ہیں ۔

سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کو اہم معاملات پر قومی‘ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سپورٹ کیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مسلمان بھائیوں کی مددکیلئے سعودی عرب سے جاری تعاون پر ان کے شکر گزار ہیں۔