غداری کیس میں عوامی رائے ہموار نہ کرنے اور قوم کو تقسیم ہونے سے بچانے سے ناکامی پر وزیراعظم اپنی میڈیا ٹیم سے سخت ناراض ، وزیر اطلاعات سمیت وزیراعظم ہاؤس میں میڈیا سیل میں آئندہ چند دنوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان

پیر 20 جنوری 2014 05:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جنوری۔2014ء) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں عوامی رائے ہموار نہ کرنے اور قوم کو تقسیم ہونے سے بچانے سے ناکامی پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اپنی میڈیا ٹیم سے سخت ناراض ہوگئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سمیت وزیراعظم ہاؤس میں میڈیا سیل میں آئندہ چند دنوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان ہے۔

اتوار کے روز باخبر ذرائع نے خبر رساں ادارے کوبتایا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اپنی میڈیا ٹیم سے سخت مایوس اور ناراض ہیں ان کا خیال ہے کہ ان کی میڈیا منیجر سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس پر عوامی رائے عامہ کو ہموار کرنے اور قوم کو اس معاملے پر تقسیم ہونے سے بچانے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں نجی محفلوں میں حکمران مسلم لیگ ن کے عہدیداران یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو ملک کی مقتدر حلقوں کی کوئی حمایت حاصل نہیں ہے اور وہ بالکل تن تنہا ہیں مسلم لیگ ن کے عہدیداران یہ بھی ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں کہ صدر پرویز مشرف کے خلاف مقدمے پر مقتدر حلقے بالکل لاتعلق ہیں جبکہ مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم کی جانب سے صدر جنرل پرویز مشرف کی کھلم کھلا حمایت کو نواز شریف اپنی جماعت کے رہنماؤں کی ناکامی قرار دیتے ہیں ان کے خیال میں مسلم لیگ ن کے اعلیٰ عہدیداران ایم کیو ایم کو حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود اپنے حق میں راضی کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال نے وزیراعظم کو سٹپٹا کر رکھ دیا ہے اور اپنے میڈیا منیجرز کی ٹیم نے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرنے کا اصولی فیصلہ کر چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں میں وزارت اطلاعات و نشریات کے قلمدان سمیت وزیراعظم ہاؤس کی میڈیا ٹیم میں تبدیلیاں بھی ممکن ہیں۔ ذرائع اس سلسلے میں محی الدین وانی کا نام لے رہے ہیں کہ انہیں بھی تبدیل کئے جانے کا قوی امکان ہے۔