سابق چیئرمین نادرا نے وفاقی وزیر داخلہ پر الزامات کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا

پیر 20 جنوری 2014 05:38

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جنوری۔2014ء)سابق چیئرمین نادرا طارق ملک اور ان کے خاندان کو وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے دھمکیاں دینے کے الزامات بے بنیاد نکلے۔سابق چیئرمین نادرا نے دھمکیوں کی تحقیقات کرنے والے اداروں کی جانب سے اصل ملزم کی گرفتاری کے بعد وفاقی وزیر داخلہ پر الزامات کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا۔باخبر ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین نادرا نے انہیں اور ان کے خاندان کو دھمکیاں دینے والے ملزم کی گرفتار کے بعد وفاقی وزیر داخلہ پر الزامات کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سابق چیئرمین نادرا نے تفتیش کرنے والی ٹیم کو تحریری طور پر آگاہ بھی کرتے ہوئے اپنی شکایت واپس لے لی ہے دوسری جانب سے ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار ملزم کی ریمانڈ پر گزشتہ روز مزید توسیع کر دی گئی ہے،مذکورہ ملزم پر گرفتار ہے کہ اس نے سابق چیئرمین نادرا اہل خانہ کو فون کر کے ڈرایا دھمکیایا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے سابق چیئرمین نادرا نے نامعلوم ملزمان کی جانب سے ان کے خاندان کو مختلف نمبرز سے فون کر کے دھمکیاں دینے کے معاملہ تحریری طور پر وزارت داخلہ کے نوٹس میں لایا تھا جس پر وزارات داخلہ نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر سیکرٹری داخلہ نے ذاتی طور پرڈی جی ایف آئی اے کو معاملے کی جلد از جلد چھان بین کا حکم دیا تھا جس پر ایف آئی اے ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے مختصر عرصے میں طاہر نواز خان نامی ملزم کو نوشہرہ سے گرفتار کر کے اس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ایف آئی اے ٹیم نے ملزم کا سنیئر سول جج اسلام آباد کی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے تفتیش شروع کی تھی اور اس حوالے سے تمام ریکارڈ بھی سابق چیئرمین نادرا کو دکھایا گیا۔

ذرائع کے مطابق اصل ملزم کی گرفتاری کے بعد طارق ملک نے تحقیقات پر ناصرف اطمینان کا اظہار کیا بلکہ وفاقی وزیرداخلہ پر اس حوالے سے اپنے الزامات کو غلطی فہمی کا نتیجہ قرار دے کر ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کو تحریری طور پر آگاہ بھی کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :