پاک ایران گیس منصوبے کو آگے بڑھانے پر حکومت کی معذوری،منصوبے کو ختم کرنے کی باتیں کوئی نئی نہیں ، ایران کو دسمبر کو آگاہ کردیا گیا تھا ،منصوبے میں بڑی رکاوٹ امریکہ اور یورپی یونین کی پابندیاں ہیں،شاہد خاقان عباسی،منصو بہ ختم بارے ایران کو آگاہ کرنے بارے کوئی اطلاع نہیں،دفتر خارجہ کا موقف

پیر 20 جنوری 2014 05:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جنوری۔2014ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پاک ایران گیس منصوبے کو آگے بڑھانے پر حکومت کی معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کو ختم کرنے کی باتیں کوئی نئی نہیں ہیں، ایران کو اس بارے دسمبر کو آگاہ کردیا گیا تھا ،منصوبے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ اور یورپی یونین کی پابندیاں ہیں ،دوسری جانب دفتر خارجہ نے اس حوالے سے تصدیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس منصوبے کو ختم سے متعلق ایران کو آگاہ کرنے بارے کوئی اطلاع نہیں‘اتوار کے روز خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو ختم کرنے کی باتیں نئی نہیں ہیں‘ ہم نے ایران کے وزیر پٹرولیم کے ساتھ دسمبر میں ہونے والی میٹنگ میں آگاہ کردیا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کی راہ میں امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے پابندیاں بنیادی رکاوٹ ہیں انہوں نے کہا کہ فنڈز عالمی ای پی سی کنٹریکٹرز اور منصوبے کی تعمیر کیلئے ضروری سامان دستیاب نہیں تھا۔

(جاری ہے)

وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے ماہرین اس بات پر متفق تھے کہ ماہرین کی دوبارہ ملاقات ہوگی تاکہ منصوبے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو زیر بحث لا کر حل تجویز کر سکیں ماہرین کا اجلاس اس ماہ متوقع ہے۔ دریں اثناء دفتر خارجہ کے ترجمان تسنیم اسلم نے جب خبر رساں ادارے نے گیس پائپ لائن کے منصوبے کے حوالے سے ایران کو معاہدہ جاری نہ رکھنے کے بارے آگاہ نہ کرنے کا سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں۔