پاک امریکا اسٹرٹیجک مذاکرات27 جنوری کو واشنگٹن میں ہونگے،سرتاج عزیز اور کیری نمائندگی کرینگے، دفاع،معیشت،توانائی ودیگرامور زیربحث آئینگے ،پاکستان کیساتھ سٹرٹیجک مذاکرات دونوں ملکوں کے مفادمیں ہیں :امریکہ، پاکستان اور امریکہ حکومت اور عوام کی سطح پر رابطے جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

اتوار 19 جنوری 2014 06:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جنوری۔2014ء ) پاک امریکا اسٹرٹیجک مذاکرات27 جنوری کو واشنگٹن میں ہونگے،امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نئے جذبے کے ساتھ سٹرٹیجک مذاکراتی عمل دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واشنگٹن میں ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ حکومت اور عوام کی سطح پر رابطے جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔

انہوں نے یہ بات اس مہینے کی ستائیں تاریخ کو واشنگٹن میں ہونے والے وزار کی سطح کے پاک امریکہ سٹرٹیجک اجلاس کے حوالے سے کی۔سٹرٹیجک ڈائیلاگ میں گزشتہ چھ مہینے کے دوران شراکت داری میں فروغ خاص طور پر قانون کے نفاذ اور انسداد دہشت گردی اقتصادی ترقی اور معیشت توانائی دفاع اور سٹرٹیجک استحکام کے بارے میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیزاہم دورہ پرامریکا روانہ ہورہے ہیں جہاں وہ 27 جنوری سے اسٹرٹیجک مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔جبکہ امریکا کی نمائندگی وزیرخارجہ جان کیری کرینگے۔ پاک امریکا اسٹرٹیجک مذاکرت سلالہ چیک پوسٹ پرنیٹوافواج کی اندھادھندبمباری کے بعدمعطل ہوگئے تھے جسکے دوران پاکستان کے مسلح افواج کے کئی جوان شہیدہوگئے تھے۔

ان مذاکرات کی بحالی گزشتہ سال اگست میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کے دوران ہوئی تھی جس میں دونوں ممالک کے مابین 5 ورکنگ گروپ تشکیل دیے گئے تھے۔امورخارجہ ماہرین کے مطابق حالیہ دورہ نہایت اہمیت کاحامل ہے کیونکہ اس دورے کے دوران دونوں اطراف سے منعقدکئے جانیوالے اجلاسوں کے دوران کئے گئے فیصلوں پر نظر ثانی کی جائیگی اوران کوعملی جامہ پہنانے کیلیے دوطرفہ تعاون کوزیرغورلایاجائیگا۔

ورکنگ گروپس کے اجلاسوں کے دوران پاکستان کودرپیش مسائل کے حل کیلئے امریکی کی طرفسے جامعہ اقدامات کرناتھا۔ان میں باہمی تعاون بشمول سٹرٹیجک اسٹیبلیٹی،دفاع،توانائی،معاشی نشوونما،لاء انفورسمنٹ وکاونٹرٹیررازم امورزیربحث آئینگے۔ذرائع کے مطابق اس موقع پرایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے،پاک افغان تعلقات،پاک بھارت امور،افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی طرفسے کی جانیوالی کوششوں اور امریکہ واسکے اتحادی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے بعدکی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاجائیگا۔زرائع کے مطابق حالیہ دورہ کے دوران ڈاکٹر شکیل آفریدی کامعاملہ بھی زیرغور آئیگا۔