سرحد پار تربیتی ڈھانچے کی موجودگی کشمیر میں امن کیلئے بدستور خطرہ بنے ہوئے ہے، اے کے انتھونی،پاکستان ایک طرف مذاکرات کی وکالت کررہا ہے،دوسری طرف سیز فائر کی خلاف ورزی میں ملوث ہے،بیان

اتوار 19 جنوری 2014 06:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جنوری۔2014ء)بھارتی وزیر داخلہ اے کے انتھونی نے ایک بار پھر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پار تربیتی ڈھانچے کی موجودگی کشمیر میں امن کے لئے بدستور خطرہ بنے ہوئے ہیں،پاکستان ایک طرف بھارت کے ساتھ پائیدار امن کے لئے مذاکرات کی وکالت کررہا ہے دوسری طرف کنٹرول لائن پر کئی سالوں سے جاری سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے میں پاکستانی فوج ملوث ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ برفباری کے بعد اگرچہ دراندازی کے درے بند جائیگا لیکن اس کے باوجود بھی دراندازی کا خطرہ باقی رہتا ہے اور فوج کے اعلی کمانڈر اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ فوج نے ال او سی پر دراندازی کو روکنے کے لئے ایک نقش راہ تیار کرلیا ہے جس کے تحت ان تمام دروں کو بند کر دیا گیا ہے جہاں سے دراندازی کی جانب سے دراندازی کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیز فائر کی خلاف ورزی سے ہندوپاک مذاکراتی عمل خطرے میں پڑ سکتی ہے لہذا پاکستان سرحد پار موجود تمام تربیتی کمیپوں کو فوری طور پر بند کردے۔کیونکہ یہ تربیتی کیمپ امن کے لئے بدستور خطرہ ہے۔دراندازی کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فوج کو الرٹ رکھا گیا ہے۔ فوج کشمیر میں کسی بھی صورت حال کا قابلہ کرنے کے لئے بھی تیارہے۔

مرکزی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ ایک طرف پاکستان بھارت کے ساتھ پائیدار امن کے قیام کے لئے مذاکرات کی وکالت کررہاہے تو دوسری طرف کنٹرول لائن پر کئی سالوں سے جاری سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے میں بھی پاکستانی فوج ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ سرحد پر تعینات رینجرز کشمیر میں دراندازوں کو دھکیلنے کیلئے فائرنگ فائرنگ کا سہارا لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں نے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ کنٹرول لائن کے اس پار ہتھیار بند ہتھیار ،بند جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد تیاری کی حالت میں ہے تا کہ وہ اس پار کشمیر میں دراندازی کر سکیں ۔انہوں نے کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ بات صاف ہو رہی ہے کہ پاکستان ابھی بھی کشمیر میں دراندازوں کو دھکیلنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ لائن آف کنٹرول کا معاملہ بات چیت کے دوران پاکستان کے ساتھ اٹھایا جانا چاہیے کیونکہ بلا جواز طریقے پر پاکستانی فوج کی فائرنگ سے نہ صرف انسانی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ اس سے سیز فائر کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا اور سرحد پار موجود تمام تربیتی کیمپ بند کرنا ہوں گے تا کہ دراندازی کا خاتمہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایل او سی کے ساتھ سرحدوں پر بھی دراندازی کی کوششیں ہو رہی ہیں اور رواں سال کے دوران درجنوں بار ہتھیار جنگجوؤں نے دراندازی کی کوشش کی جو کہ ناکام دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :