کرپشن کیسز میں آصف علی زرداری پرفرد جرم عائد نہ ہوسکی، عدالت میں حاضری سے مستقل استثنی دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ، پانچوں ریفرنسز میں بریت کی درخواست پر عدالت کا فریقین کو نوٹس جاری ، سماعت 3فروری تک ملتو ی، میرے موٴکل و سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں اور نہ ہی کوئی گواہ موجود ہے ،عدالت میرے موٴکل کو عدم ثبوتوں کی بناء پر بری کرے،فاروق نائیک

اتوار 19 جنوری 2014 06:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جنوری۔2014ء)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے عدالت میں حاضری سے مستقل استثنی د ینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جبکہ پانچوں ریفرنسز میں بریت کی درخواست پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3فروری تک ملتو ی کردی ہے۔ہفتہ کے روز سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف پولو گراوٴنڈ ،آئی آر وائی گولڈ، کوٹیکنا ،ایس جی ایس اور ارسس ٹریکٹر پر مشتمل پانچ ریفرنسز میں فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

اس موقع پر سابق صدر کی جانب سے ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر اکبر تارڑ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔اس موقع وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے سابق صدر کی جانب سے پانچوں ریفرنسز میں بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے موٴقف اختیار کیا کہ ان کے موٴکل و سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں اور نہ ہی کوئی گواہ موجود ہے،آصف علی زرداری پر 17 سال سے مقدمات چل رہے ہیں، ریفرنسز کے دیگر ملزمان بری ہو چکے ہیں،اتنا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اب تک ان کے خلاف کسی بھی گواہ نے بیان نہیں دیا جس سے ان پر عائد کردہ الزامات ثابت ہو سکیں لہذا میرے موٴکل کو عدم ثبوتوں کی بناء پر بری کرے جس پر عدالت نے فریقین کو 03فروی کے لئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مذکورہ ریفرنسز میں سابق صدر کو حاضری سے مستقل استثنی دینے کی درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موٴکل آصف علی زرداری کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے اور ان کی پیشی کے باعث عدالت میں رش اور بھیڑ کی وجہ سے ریفرنس کی سماعت بھی متاثر ہوتی ہے، عدالت جب بلائیں وہ پیش ہو جائیں گے۔اس پر نیب کے پراسیکیوٹر نے استثنی کی درخواست کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سابق صدر کی عدم حاضری کی وجہ سے سماعت متاثر ہوگی لہذا استثنی کی درخواست خارج کی جائے۔

جس پر عدالت نے حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔واضح رہے سابق صدر آصف علی زرداری مذکورہ ریفرنس میں عدالتی نوٹس پر نو فروری کو پیش ہوئے تھے جہاں ان پر فرد جرم عائد ہونا تھا تاہم وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت اور اعتراضات اٹھائے جانے پر عدالت نے فرد جرم پر فریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے مہلت کا موقع فراہم کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

فرد جرم وکیل صفائی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات پر فریقین کے وکلاء کی بحث مکمل ہونے کے بعد عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ آیا سابق صدر پر مذکورہ پانچ ریفرنسز میں فرد جرم عائد کی جاسکتی ہے یا نہیں البتہ ابھی تک ان ریفرنسز میں ان پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔