لال مسجد کیس میں وکیل درخواست گزار طارق اسد کے بیٹے پر نامعلوم افراد کا حملہ،شدید تشدد کا نشانہ بنایا ، اپنے والد سے کہو مشرف کے خلاف مقدمے سے دستبردار ہو جائے ورنہ جان سے مار دیں گئے، حملہ آ ورو ں کی دھمکی

ہفتہ 18 جنوری 2014 03:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2014ء)لال مسجد کیس میں وکیل درخواست گزار طارق اسد کے بیٹے پر نامعلوم افراد کا حملہ،شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔مصطفی اسد کو گزشتہ روز نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ اپنے والد سے کہیں وہ مشرف کے خلاف مقدمے سے دستبردار ہو جائیں ۔

(جاری ہے)

شہداء فاؤنڈیشن کی طرف جاری کردہ پریس نوٹ میں کہاگیا ہے کہ طارق اسد سپریم کورٹ ایڈووکیٹ جو کہ لال مسجد حملہ کیس میں پرویز مشرف کے خلاف بطور وکیل اور درخواست گزارفرائض سرانجام دے رہے ہیں اور سپریم کورٹ میں بھی لال مسجد لاپتہ کے کیس میں بھی مدعی ہیں کے بیٹے اسد مصطفی کو نامعلوم افراد نے حملہ کر کے نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا ہے بلکہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں ۔

ترجمان شہداء فاؤنڈیشن کے مطابق اسد مصطفی کو حملے کے بعد ہسپتال میں طبی امداد دی گئی اور اب ان کی طبیعت بہتر بتائی جاتی ہے۔ شہداء فاؤنڈیشن نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور اعلی حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔