پاکستان مسلم لیگ (ن) شدید اندرونی تنازعات کا شکار ہوگئی،مایوس ارکان قومی اسمبلی نے مسلم لیگ (ق) کے صدور چوہدری برادران کے ساتھ رابطے کرنے شروع کردیئے

ہفتہ 18 جنوری 2014 03:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) شدید اندرونی تنازعات کا شکار ہوگئی ، مایوس ارکان قومی اسمبلی نے مسلم لیگ (ق) کے صدور چوہدری برادران کے ساتھ رابطے کرنے شروع کردیئے ، آئندہ بجٹ میں مسلم لیگ (ن) کو ارکان کی حمایت کا مسئلہ پیش ہوسکتا ہے کیونکہ ارکان قومی اسمبلی حتی کے وزراء بھی وزیراعظم کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے اہل نہیں سمجھے جارہے جس کی وجہ سے ان کے حلقوں میں ترقیاتی کام بھی نہیں ہوپارہے،وفاقی سطح پر حکومت صرف چار اہم افراد چلا رہے ہیں جس کی وجہ سے ارکان قومی اسمبلی میں مایوسی پھیلتی چلی جارہی ہے ۔

جمعہ کے روز خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے متعدد ارکان قومی اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے ملاقات کیلئے وقت نہ ملنے اور ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی سمیت حلقوں میں ان کے کام نہ ہونے کی وجہ سے ان میں مایوسی پھیلتی چلی جارہی ہے اور وہ اپنے حلقوں میں عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے ہیں جن سے ووٹ لیکر وہ ایوان میں منتخب ہوکر آئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کا شکوہ تھا کہ وفاقی سطح پر چار افراد حکومت چلا رہے ہیں اور وہی تمام فیصلے کررہے ہیں جبکہ صوبہ پنجاب میں حمزہ شہباز تمام حلقوں سے ارکان قومی اسمبلی کی منشاء کے بغیر لوگوں سے رابطے کررہے ہیں اور مقامی سطح پر تنظیم سازی کی جارہی ہے جس سے منتخب ارکان قومی اسمبلی ڈیپریشن کا شکار ہوگئے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ متعدد ایسے ارکان قومی اسمبلی جو کہ (ق) لیگ سے انتخابات سے قبل مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے تھے انہوں نے واپسی کیلئے پر تولنے شروع کردیئے ہیں اور اس سلسلے میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہان چوہدری برادران سے رابطے شروع کردیئے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان میں سے آدھے بھی مسلم لیگ (ق) کے واپس چلے گئے تو آئندہ بجٹ کی منظوری کے مرحلے میں حکمران مسلم لیگ (ن) کو شدید مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے ۔