پرویز مشرف تمام حالات کا سامنا کریں گے، بزدلوں کی طرح ملک سے نہیں بھاگیں گے، بیر سٹر سیف،اکرم شیخ کی اپنی حکومت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈال رکھا ہے،فوجداری قوانین کے تحت علامتی تحویل میں لینے کاکوئی ضابطہ یا طریقہ موجود نہیں، یہ محض اکرم شیخ کی ذاتی رائے ہے، ذاتی رائے پر فیصلے نہیں ہو ا کرتے، سابق صدر کی صحت بارے تفصیلی میڈیکل رپورٹ 24جنوری کو پیش کیے جانے کی توقع ہے،آصفہ بھٹو کے بیان پر تبصرہ نہیں کر سکتا ،مشرف مکمل صحت یاب ہونے کے بعد پہلے کی طرح عدالتی کاروائی کا سامنا کریں گے، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 18 جنوری 2014 03:42

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2014ء) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل بیر سٹر سیف نے غداری مقدمہ میں حکومتی پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی جانب سے سابق صدر کے بیرون ملک فرار ہونے کے بیان مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اکرم شیخ کی اپنی حکومت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈال رکھا ہے،پرویز مشرف تمام حالات کا سامنا کریں گے اور بزدلوں کی طرح ملک سے نہیں بھاگیں گے،فوجداری قوانین کے تحت علامتی تحویل میں لینے کاکوئی ضابطہ یا طریقہ موجود نہیں بلکہ یہ محض اکرم شیخ کی ذاتی رائے ہے اور ذاتی رائے پر فیصلے نہیں ہو ا کرتے، سابق صدر کی صحت بارے تفصیلی میڈیکل رپورٹ 24جنوری کو پیش کیے جانے کی توقع ہے،آصفہ بھٹو کے بیان پر تبصرہ نہیں کر سکتا مگر مشرف مکمل صحت یاب ہونے کے بعد پہلے کی طرح عدالتی کاروائی کا سامنا کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز غداری مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دوران سماعت اکرم شیخ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے بیرون ملک فرار ہونے کے خدشات ہیں جو حیران کن مقدمہ کی پراسیکیوٹر کا حیراکن کن بیان تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے پہلے ہی مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈال رکھا ہے اس کے باوجود حکومتی وکیل کی جانب سے ایسا بیان مضحکہ خیز ہے یا پھر وہ بھی حکومت کے اقدامات سے بے خبر ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو کسی قانون کے تحت علامتی تحویل میں نہیں لیا جاسکتا، سابق صدر مکمل صحت یاب ہونے کے بعد تمام مقدمات کا پہلے کی طرح جواں مردی سے سامنا کریں گے۔آصفہ بھٹو زرداری کی جانب سے پرویز مشرف کے لئے اے ایف آئی سی میں عدالت لگائے جانے کے بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے جس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا تاہم ہمارا ایسا کوئی مطالبہ نہیں

متعلقہ عنوان :