کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی پیٹری پر دھماکہ 5 افراد جاں بحق 30سے زائد زخمی ، 10 کی حا لت تشو یشنا ک ، دھماکے سے ٹرین کی 5بوگیاں الٹ گئیں ،بارودی مواد کوٹ مٹھن اور کوٹ بہرام سٹیشن کے درمیان نصب کیا گیا تھا ،کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، وفاقی وزیر ریلوے کا دھماکہ میں جا ں بحق ہونے والوں کو پانچ ، پانچ لاکھ روپے اور زخمی ہونے والوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان، حا دثہ کی تحقیقات کے لئے 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنا دی گئی

ہفتہ 18 جنوری 2014 03:30

راجن پور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2014ء) راجن پور میں کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی پیٹری پر دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحقاور30سے زائد زخمی ہوگئے، دھماکے سے ٹرین کی 5بوگیاں الٹ گئیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز راجن پور کے قریب کراچی سے پشاو جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو کوٹ مٹھن اور کوٹ بہرام سٹیشن کے درمیان واقع ریلو ے ٹر یک پر نصب دھماکہ خیزمواد سے نشا نہ بنا یا گیا جس کے پھٹنے سے خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی 5بوگیاں الٹ گئیں جس سے 5 مسافر جاں بحق اور 30سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں روجھان کے ہسپتال میں طبی امداد فراہم کرنے کیلئے پہنچا دیا گیا ۔

ذارائع نے بتایا ہے کہ روجھان ہسپتال کے ڈاکٹروں نے 10 زخمی مسافروں کی حالت کو تشویشناک قرار دے دیا ہے جبکہ دوسری جانب جی ایم ریلویز انجم پرویز نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد پٹٹری پر نصب کیا گیا تھا اور جونہی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کوٹ مٹھن اور اور کوٹ بہرام سٹیشن کے درمیان پہنچی تو دھماکہ ہوگیا جس کے نتیجے میں ٹرین کی 7بوگیوں میں سے 3بوگیاں پٹٹری سے اتر گئیں اور بوگیوں میں سوار مسافروں میں 3 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے ہیں جنہیں ریسکیو ٹیموں نے طبی امداد فراہم کرنے کیلئے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

ریلو ے حکام او رپولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی امدادی کارروائیا ں اور تفتیش کا آغاز کردیا ۔ادھرکالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے راجن پور ٹرین پر حملے سمیت مختلف واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی۔ کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بلوچ سرمچاروں نے راجن پور کے قریب خوشحال خان خٹک ایکسپریس میں سفر کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کو 2 بوگیوں کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 7 اہلکار ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے ترجمان نے پیرکوہ کے علاقے میں پیدل گشت کرنے والے تین اہلکاروں کو ہلاک اور 2 کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ترجمان نے کہا کہ قابض دشمن نے بلوچستان میں آپریشن اور بلوچ نوجوانوں کی لاشیں پھینکنے کا سلسلہ بند نہ کیا تو پنجاب میں کارروائیاں تیز کردیں گے تاہم دوسری فورسز پر حملوں سے متعلق سرکاری سطح پر کسی قسم کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے خوشحال خان خٹک ایکسپریس دھماکہ میں جا ں بحق ہونے والوں کو پانچ ، پانچ لاکھ روپے اور زخمی ہونے والوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ حا دثہ کی تحقیقات کے لئے 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے جو 4 دن میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ ریلوے ترجمان کے مطابق پشاور سے کراچی جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس جب ملتان ڈویژن میں مٹھن کوٹ ۔

کوٹ بہرام اسٹیشن کے درمیان پہنچی تو ٹریک پر صبح 09.33 منٹ پر زور دار دھماکہ ہو گیا جس سے انجن اور 7 مسافر کوچز پٹری سے اُتر گئیں۔ جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جن کا تعلق پشاور ، ڈی جی خان اور مردان سے ہے اور 15افراد زخمی ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے نام عرفان ولد گوہر زمان سکنہ مردان،عنائیت اللہ ولد شیر محمد پشاور اور سلیمان ولد انعام اللہ کندھ کو ٹ عمر چھ سال۔

زخمی ہونے والوں کے نام عبدالغفار ، ذکیہ بی بی زوجہ انعام احمد ، صبا بی بی ، ذکیہ بی بی زوجہ نصیر احمد ، سفیر خان، روزینہ بی بی بتا ئے گئے ہیں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ملتان شاہ رُخ خان افشار اور ڈویژنل افسران حادثہ پر پہنچ گئے اور امدادی کام کی نگرانی کی۔ جنرل مینجر آپریشنز انجم پرویز نے کہا ہے کہ خوشحال خان خٹک ایکسپریس میں ہونے والے بم دھماکے سے کراچی ۔پشاور مین لائن پر کوئی رکاوٹ نہیں تمام ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔ رو ہڑی اور سمہ سٹہ سے ریلف ٹرینیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں جبکہ مسافروں کو بذریعہ بس کشمور اسٹیشن پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے وہ بذریعہ ٹرین اپنی منزل مقصود کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :