سپریم کورٹ نے کراچی میں رحمان قتل کیس میں کمیشن بنانے سے انکار کردیا ،کمیشن کا قیام حکومت کا کام ہے ، عدالت کا نہیں ، کراچی جیسے پرامن شہر میں لاقانونیت بڑھنے سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھنا فطری ہے ، عدالتی ریزرویشن ، عدالت نے پراسکیوٹر جنرل سندھ ، آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا

جمعہ 17 جنوری 2014 07:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جنوری۔2014ء) سپریم کورٹ نے کراچی میں انسانی حقوق تنظیم کی سربراہ پروین رحمان قتل کیس میں سلیم شہزاد قتل کی طرح سے کمیشن بنانے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ کمیشن کا قیام حکومت کا کام ہے عدالت کا نہیں ۔ عدالت نے ریزرویشن دی ہے کہ کراچی جیسے پرامن شہر میں لاقانونیت بڑھنے سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھنا فطری یہ ۔

آئین و قانون کے تحت شہریوں کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے پراسکیوٹر جنرل سندھ آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے ایک ہفتے میں جواب طلب کیا ہے ۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں جمعرات کے روز مقدمے کی سماعت کی ۔ دوران سماعت اکرم شیخ کے بیٹے راحیل کامران ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ دس ماہ گزر گئے ہیں مگر ابھی تک ملزمان گرفتار نہیں کئے گئے ہیں جیسے سلیم شہزاد قتل کیس میں کمیشن بنایا گیا اسی طرح سے اس کیس میں بھی بنایا جائے اس پر عدالت نے کہا کہ عدالت ایسا نہیں کرے گی یہ کام حکومت کا ہے آپ اس سے رجوع کریں ہم پولیس کو ہدایت کردیتے ہیں کہ وہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کرے اور اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے ۔

بعد ازاں سماعت ملتوی کردی گئی ۔