اسلام آباد ہائیکورٹ کا افتخار محمد چودھری کو فو ری بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم،عدالت کے سامنے افسر شاہی کا طریقہ اختیار نہ کریں،سابق چیف جسٹس کو فوری سکیورٹی فراہم کی جائے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی،اسلام آبادہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں ملک کے تمام ریٹائرڈچیف جسٹسزاورججوں کوبلٹ پروف گاڑیاں اورسیکورٹی فراہم کی جائے،سینیٹرسعیدغنی کا مطالبہ

جمعرات 16 جنوری 2014 03:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو فو ری طو ر پر بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔سابق چیف جسٹس کی سیکیورٹی کے کیس کی سماعت اسلام اباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی اسلام آباد فوری گاڑی فراہم کرنے کے انتظامات کریں،عدالت کے سامنے افسر شاہی کا طریقہ اختیار نہ کریں،سابق چیف جسٹس کو فوری سکیورٹی فراہم کی جائے۔

واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست شیخ احسن الدین نے دائر کی تھی۔گزشتہ سماعت میں انھوں نے موقف اختیار کیا کہ افتخار محمد چودھری کی سکیورٹی کے لیے صرف چار اہلکار تعینات ہیں جس پر عدالت نے چیف جسٹس کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

ا س سے قبل حکومت کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو 90 دن کیلئے بلٹ پروف گاڑی اور سکیورٹی اہلکار دئیے جائیں گے جبکہ اس وقت وہ ریٹائر ہوچکے ہیں اسلئے ان کیلئے تاحیات سکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ سابق وزرائے اعظم کو جس نوعیت کی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے اسی نوعیت کی سکیورٹی سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بھی فراہم کی جائے۔

۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بدھ کو فیصلہ نمٹاتے ہوئے وزارت داخلہ کو حکم دیا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے سینیٹرسعیدغنی نے مطالبہ کیاہے کہ اسلام آبادہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں ملک کے تمام ریٹائرڈچیف جسٹسزاورججوں کوبلٹ پروف گاڑیاں اورسیکورٹی فراہم کی جائے کیونکہ ان کی جانوں کوبھی خطرہ ہے ۔

بدھ کے روزسینٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پراظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آبادہائیکورٹ نے حکم دیاہے کہ سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کوبلٹ پروف گاڑی اورسیکورٹی فراہم کی جائے کیونکہ ان کی جان کوخطرہ ہے ،ان کاکہناتھاکہ اس حکم کی روشنی میں ملک کے سپریم کورٹ اورہائیکورٹس سمیت سیشن کورٹس اورلوئرکورٹس کے چیف جسٹسزاورججزکوبھی بلٹ پروف گاڑیاں اورسیکورٹی فراہم کی جائے کیونکہ ان کی جانوں کوبھی اسی طرح خطرہ ہے جس طرح کہ سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی جان کوخطرہ ہے کیونکہ انہوں نے بھی مشکل فیصلے کئے تھے ۔