ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے رضا ربانی کی تحریک استحقاق پر رولنگ ملتوی کردی،وفاقی حکومت وفاقی اثاثہ جات کی نجکاری کررہی ہے جو آئین کی خلاف ورزی بلکہ ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے بھی مترادف ہے، رضا ربانی کا تحریک استحقاق پر اظہار خیال

جمعرات 16 جنوری 2014 04:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے میاں رضا ربانی کی تحریک استحقاق پر رولنگ ملتوی کردی‘ بدھ کے روز میاں رضا ربانی نے دو روز قبل ایوان میں پیش کی گئی اپنی تحریک استحقاق پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت وفاقی اثاثہ جات کی نجکاری کررہی ہے جو کہ آئین کی خلاف ورزی بلکہ ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے بھی مترادف ہے ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 153 اور 153-4 کے تحت وفاقی حکومت وفاق کے اثاثہ جات کی نجکاری سے قبل مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے اپنی پالیسی بیان کرنے اور مشترکہ مفادات کونسل پر عمل درآمد کی پابند ہے اسی طرح مشترکہ مفادات کونسل اپنی سالانہ رپورٹ ایوان کے سامنے پیش کرنے کی بھی پابند ہے اب انہوں نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے 2006 ء کے دو فیصلوں کا حوالہ بھی دیا۔

(جاری ہے)

جس میں کہا گیا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل وفاق کا انتہائی اہم ترین حصہ ہے اور وفاقی حکومت اپنی نجکاری کی پالیسیوں کو اس ادارے کے تابع رکھنے کی پابند ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بہت سے اداروں کی نکاری کا فیصلہ کرلیا ہے لیکن تاحال ان فیصلوں کو مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش نہیں کیا گیا اور جب حکومت مشترکہ مفادات کونسل سے ان فیصلوں کی توثیق نہیں کرائے گی تو پھر مشترکہ مفادات کونسل بھی اپنی رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کر سکے گی جس پر ایوان بحث بھی نہیں کر سکے گا اس طرح یہ ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے بھی مترادف ہے ہے انہوں نے استدعا کی کہ ان کی تحریک استحقاق کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاق کی جانب مزید غور و خوض کیلئے بھیج دیا جائے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے رائے چاہی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے اٹھارہویں ترمیم کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا تھا اور اب موجودہ حکومت اٹھارہویں ترمیم کی ہر شق پر من و عن عمل کرنے کی پابند ہے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے وفاقی حکومت کے نوٹس میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کو لایا تھا اور انہیں بتایا گیا تھا کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں اور آئین کی ذرا بھر بھی خلاف ورزی نہیں کرے گی۔

اور قومی اداروں کی نجکاری کو بھی تمام مطلوبہ معیارات پورے کرنے کے بعد کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ توقع ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ چند دنوں میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے والی ہے جس کے سامنے حکومت اپنی نجکاری کی پالیسی کو یقیناً پیش کرے گی انہوں نے استدعا کی کہ ڈپٹی چیئرمین میاں رضا ربانی کی تحریک استحقاق پر رولنگ دس بارہ دن کیلئے ملتوی کردیں اور اگر حکومت مطلوبہ معیارات پورے نہ کرے تو پھر اس پر رولنگ دی جاسکتی ہے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے میاں رضا ربانی سے رائے طلب کی تو انہوں نے کہا کہ قائد ایوان کی جانب سے یقین دہانی کے بعد ان کی تحریک استحقاق پر رولنگ کو دس بارہ دن کیلئے ملتوی کردیا جائے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے تحریک استحقاق پر کارروائی ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :