دو سال قبل ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے جرمن باشندے کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں ، جرمن حکام ،جرمن باشندے نے اسلام قبول کرلیا تھا ، دو سال قبل پاکستان گئے واپس نہیں آئے ، گھر والوں نے لاپتہ ہونے کی رپورٹ کی ، جرمن سفارتخانہ پاکستانی حکام سے معاملے بارے معلومات لے رہا ہے ، ترجمان جرمن وزارت داخلہ

منگل 14 جنوری 2014 07:35

برلن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء) جرمنی نے کہا ہے کہ وہ دو سال قبل ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے جرمن باشندے کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں ۔ جرمن حکام نے کہا ہے کہ جرمن باشندے جس نے اسلام قبول کرلیا تھا دو سال قبل ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا تھا اس سے متعلق معلومات حاصل کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے ترجمان سٹیفن پیرس نے بتایا کہ اس ماہ کے شروع میں شدت پسند گروپ اسلامک موومنٹ ازبکستان نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس کی ہلاکت بارے بتایا گیا تھا ۔

جرمنی کے ایک روزنامہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ویڈیو میں فروری 2012ء میں ایک ڈرون حملے میں ایک جرمن باشندے کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ پیٹرک ایس نے 2011ء کے آخر میں پاکستان گئے تھے لیکن واپس نہیں آئے اس کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ لاپتہ ہوگیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سباسٹین فجر نے کہا کہ پاکستان میں جرمن سفارتخانہ پاکستانی حکام ہے اس سلسلے میں رابطے میں ہے اور معلومات حاصل کررہا ہے کہ کیا معاملہ ہوا ہے ۔