پاک فوج کسی بھی عسکریت پسندی کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، عبدالقادربلوچ، عوام کو اپنی فوج اور حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے اسی صورت میں امن وامان کے قیام کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ، طالبان سے مذاکرات پہلی ترجیح ہے ، بات کا جواب گولی سے دینے والوں سے مذاکرات نہیں آپریشن ہوگا ، میڈیا سے گفتگو

منگل 14 جنوری 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء) وفاقی وزیر برائے سرحدی امور جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات پہلی ترجیح ہے تاہم مذاکرات ا جواب گولی سے دینے والوں کیخلاف آپریشن کا آپشن موجود ہے ، پاک فوج کسی بھی قسم کی عسکریت پسندی کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے مگر عوام کو اپنی فوج اور حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے تاکہ امن وامان کے قیام کی بحالی کو یقینی بنایا جاسکے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی جماعتوں کے دیئے ہوئے مینڈیٹ کے مطابق طالبان سے مذاکرات کی کوشش کررہی ہے اور مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں دیگر آپشن موجود ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہک پاکستان کی بہادر افواج ہر قسم کی جارحیت و عسکریت پسندی کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے مگر اس مقصد کے لیے عوام کو پاک فوج اور حکومت پر اعتماد کرکے ان کے ہاتھ مضبوط کرنا ہونگے قوم کو مایوس نہیں کرینگے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کیلئے ملکی وقار کو کسی صورت داؤ پر نہیں لگایا جائے گا بلکہ ان گروپس کے ساتھ مذاکرات کرینگے جو ملکی وقار کو سب سے بڑھ کر عزم سمجھتے ہیں ۔