پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے مطابق اپنی تمام توانائیاں وطن عزیز کی ترقی اور دین اسلام کے فروغ کے لئے وقف کرینگے ، پاکستان کو امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے،صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف کا عزم،ہمیں سوئہ حسنہ کی مکمل پیروی کرنے کے ساتھ اتحادد و اتفاق ، عفو و درگزر ، برداشت ، صلہ رحمی ،مذہبی رواداری جیسے اوصاف کو مزید فروغ د ینا ہوگا، راستے پر عمل پیرا ہوکر موجودہ چیلنجز ، خصوصاً انتہا پسندانہ سوچ ، معاشرے میں بڑہتی ہوئی عد م رواداری و عدم برداشت اور دیگر مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں، صدر وزیر اعظم کے عید میلاد النبی پر پیغامات

منگل 14 جنوری 2014 07:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء ) صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف نے آج عید میلاد النبی کے پر مسرت موقع پر میں پوری قوم کو مبارک باد پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ آج کے دن ہمیں یہ عہدکرنا چاہیے کہ ہم پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے مطابق اپنی تمام توانائیاں وطن عزیز کی ترقی اور دین اسلام کے فروغ کے لئے وقف کرینگے اور پاکستان کو امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے، ہم نہ صرف اسوئہ حسنہ کی مکمل پیروی کریں گے بلکہ اپنے اندر اتحاد و اتفاق ، عفو و درگزر ، برداشت ، صلہ رحمی ،مذہبی رواداری جیسے اوصاف کو مزید فروغ دیں گے، کیونکہ یہی وہ راستہ ہے کہ جس پر چلتے ہوئے ہم موجودہ چیلنجز ، خصوصاً انتہا پسندانہ سوچ ، معاشرے میں بڑہتی ہوئی عد م رواداری و عدم برداشت اور دیگر مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں،صدر مملکت ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ۔

(جاری ہے)

12 ربیع الاول کادن تمام مسلمانوں کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس دن ہمارے پیارے نبی سرور کائنات حضرت محمد اس دنیا میں تشریف لائے ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو قیامت تک کیلئے رسول بنا کر بھیجا اور انسانیت کی فلاح کو آپ کی سنت کی پیروی میں مضمر قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری خوش بختی ہے کہ ہم اس ہستی کے امتی ہیں جسے خالق کائنات نے تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے ۔

آپ خاتم الرسل ہیں، نبیوں کے سردار ہیں اور انسانیت کے محسن ہیں ۔ آپ کی سیرت علم و نور کا وہ فکری و عملی سرچشمئہ حیات ہے جس میں انسانی مسائل و مشکلات کا مکمل حل موجود ہے ۔ پیغمبر اسلام کے اسوئہ حسنہ کی اسی اہمیت کے پیش نظر آپ کی حیات و تعلیمات کے فروغ و اشاعت کے لیے ہم سب کو بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے ۔ ہماری نجی اور اجتماعی زندگیوں میں بھی انہی اعلیٰ تعلیمات کا عکس نظر آنا چاہیے ۔

ہم گفتار و کردار کا ایسا نمونہ پیش کریں جو اس بات کا غماز ہو کہ ہم اس عظیم ہستی کے امتی ہیں ۔صدر نے کہا کہ آیئے آج کے مبارک دن مل کر اس عہد کی تجدید کریں کہ ہم نہ صرف اسوئہ حسنہ کی مکمل پیروی کریں گے بلکہ اپنے اندر اتحاد و اتفاق ، عفو و درگزر ، برداشت ، صلہ رحمی ،مذہبی رواداری جیسے اوصاف کو مزید فروغ دیں گے، کیونکہ یہی وہ راستہ ہے کہ جس پر چلتے ہوئے ہم موجودہ چیلنجز ، خصوصاً انتہا پسندانہ سوچ ، معاشرے میں بڑہتی ہوئی عد م رواداری و عدم برداشت اور دیگر مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اسوئہ رسول کی روشنی میں اپنے شب و روز بسر کرنے اور سیرت مطہرہ کے پیغام کو عام کرنے کی توفیق عطا فرمائے وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دن تمام عالم انسانیت کے لئے بالعموم اور امت مسلمہ کیلئے بالخصوص اللہ تعالیٰ کا ایک عظیم احسان ہے ۔ قرآن میں ارشاد ہے کہ " اے محمد ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے" آج کا دن ہمیں حضور رحمة للعالمین کی تعلیمات کی روشنی میں اپنے شب و روز اللہ تعالیٰ کے احکامات کے مطابق گزارنے کی تلقین کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام اپنے ساتھ محض ایک دین نہیں بلکہ قرآن حکیم کی شکل میں ایک مکمل ضابطہ حیات لائے جس میں ایک کامیاب زندگی گزارنے کے لئے جملہ ہدایات اور رہنمائی موجود ہے ۔ بلا شک قرآن پاک تا قیامت تمام انسانیت کے لئے رشد و ہدایت کا ایک لا زوال سر چشمہ ہے۔ آپکی حیات طیبہ اعلیٰ کردار ، وضع داری، دیانت، امانت اور اولو لعزمی کا ایک شاندار نمونہ ہے۔

یہ آپکی ذات مبارکہ کا کرشمہ ہے کہ دنیامیں ایک روحانی اور معاشرتی انقلاب رونما ہوا۔ آپ نے اپنے عمل صالح سے یہ ثابت کیا کہ" مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ر ہیں " نواز شریف نے کہا کہ نبی اکرم کی زندگی قرآن کریم کی عملی تفسیر ہے ۔اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے آپکو” رحمة للعالمین “کا لقب عطا کیا ہے۔آپ نے دنیا کو شفقت،رحمدلی ، بھائی چارے اور آپس میں پیار و محبت کا درس دیا اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی۔

آپ کی سیرت طیبہ کا ایک نمایاں پہلو غیر مسلم اقلیتوں سے حسن سلوک تھا۔ آپ نے ہمیشہ غیر مسلموں سے رواداری اورباہمی ہمدردی کا درس دیا اور ان کے حقوق کے تحفظ کا اہتمام کیا۔چونکہ اسلام ایک عالم گیر مذہب کے طور پرتمام عالم انسانیت کا احاطہ کرتا ہے اس لئے اس میں سب انسان مساوی سلوک کے حقدار ہیں۔ اسلام رنگ، نسل اور ذات پات کی بنیاد پر کسی تفریق کا روادار نہیں۔

اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور اس میں انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسے برائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آیئے آج اس مبارک موقع پر ہم یہ عہد کریں کہ ہم پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے مطابق اپنی تمام توانائیاں وطن عزیز کی ترقی اور دین اسلام کے فروغ کے لئے وقف کرینگے اور پاکستان کو امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔انہو ں ن اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ وہ ہمیں نبی اکرم کے اسوئہ حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین!۔