مقامی حکومتوں کے انتخابات سے قبل مردم شماری کرائی جائے ، مردم شماری کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیاں کی جائیں اور پھر الیکشن کمیشن انتخابات کا شیڈول جاری کرے ، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کی تجویز،گزشتہ انتخابات میں غیر تصدیق شدہ ووٹ بوگس ووٹ نہیں ہیں بلکہ وہ غیر تصدیق شدہ ووٹ ہیں ، کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے اور نادرا کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ طلب کرلی،کمیٹی نے قائمہ کمیٹیوں کو زیادہ بااختیار بنانے کیلئے قواعد وضوابط میں ترمیم کیلئے نفیسہ شاہ کی زیر صدارت ایک سب کمیٹی قائم کردی

منگل 14 جنوری 2014 07:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے تجویز دی ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات سے قبل مردم شماری کرائی جائے اور مردم شماری کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیاں کی جائیں اور پھر الیکشن کمیشن انتخابات کا شیڈول جاری کرے ، کمیٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ انتخابات میں غیر تصدیق شدہ ووٹ بوگس ووٹ نہیں ہیں بلکہ وہ غیر تصدیق شدہ ووٹ ہیں ، کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے اور نادرا کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ طلب کرلی اس کے علاوہ کمیٹی نے قائمہ کمیٹیوں کو زیادہ بااختیار بنانے کیلئے قواعد وضوابط میں ترمیم کیلئے نفیسہ شاہ کی زیر صدارت ایک سب کمیٹی قائم کردی ۔

پیر کے روز قائمہ کمیٹی کا اجلاس میاں عبدالمنان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں عام انتخابات میں ووٹوں کے انگوٹھوں کی شناخت اور انتخابات میں استعمال ہونے والی سیاہی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ کمیٹی نے قائمہ کمیٹیوں کو زیادہ بااختیار بنانے کیلئے قواعد وضوابط پر بھی غور وحوض کیا ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ 7سے 70فیصد ووٹ جو کہ غیر تصدیق شدہ ہیں اور انہیں صرف گھٹیا ساہی کی وجہ سے انگوٹھوں کی شناخت نہیں ہوپارہی اور وہ بوگس ووٹ نہیں ہیں ۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن شیر افگن کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عام سی بات ہے کیونکہ ایک امیدوار جیتا ہے تو آٹھ ہار جاتے ہیں اور ہارنے والے دھاندلی کا الزام لگا دیتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے پولنگ سٹاف کو بھرپور تربیت دی تھی اور انہیں عام اور مقناطیسی سیاہی فراہم کی تھی لیکن بعض جگہوں پر پولنگ سٹاف نے غلطی سے بیلٹ پیپر پر عام سیاہی استعمال کردی اس کے علاوہ سٹاف کو مہیا کئے گئے پیڈ بھی چھ گھنٹے کی مدت گزرنے کے بعد بھی استعمال ہوتے رہے جس کی وجہ سے بعد میں بیلٹ پیپرز پر انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہوسکی ۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ایک تربیتی اکیڈمی ہے جہاں پر یو این ڈی پی اور دیگر اداروں کے تعاون سے پولنگ سٹاف کو تربیت دی جاتی ہے تاہم الیکشن کمیشن نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد میں مستقل تربیتی اکیڈمی کے قیام کیلئے ایک ایکڑ کا پلاٹ الیکشن کمیشن کو الاٹ کیاجائے ۔ کمیٹی نے بھرپور سفارش کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو مستقل اکیڈمی کے قیام کیلئے مطلوبہ زمین فراہم کی جائے اس کے علاوہ شیر افگن نے کمیٹی کو بتایا کہ 2018ء کے عام انتخابات الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے کرائے جائینگے اس مشین کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جاچکی ہے ۔

یہ مشین ووٹنگ بھی کرے گی رائے دہندگان کی نشاندہی بھی کرے گی اور رزلٹ بھی خود تیار کرے گی اس پر کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے آئندہ اجلاس میں اس مشین کے بارے میں بریفنگ طلب کرلی نادرا کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ نادرا نے جو رپورٹ تیار کی ہے اس کے تحت غیر تصدیق شدہ ووٹ بوگس ووٹ نہیں ہیں ۔ سید مظفر علی ڈی جی نادرا نے کمیٹی کو بتایا کہ نادرا کے پاس موجود نظام عام اور مقناطیسی سیاہی دونوں کے حامل انگوٹھوں کے نشانوں کو پڑھنے کے قابل ہے لیکن بعض جگہوں پر ایسے ثبوت ملے ہیں جہاں پر دونوں سیاہیوں کو ملا کر استعمال کیا گیا تھا اس بارے میں نادرا پی سی ایس آئی آر نے ایک رپورٹ تیار کی ہے کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ یہ رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے جس پر ایک سب کمیٹی اس کا جائزہ لے گی اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں آبادی کے بے تحاشا اضافے کی وجہ سے مردم شماری بہت ضروری ہے اس پر کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ ملک میں پہلی مردم شماری کرائی جائے پھر انتخابی حلقوں کی نئی حلقہ بندیاں کی جائیں اور اس کے بعد مقامی حکومتوں کے انتخابات کا انعقاد کیا جائے ۔