پاکستان کو ہمیشہ اسی کی زبان میں جواب دیا جائیگا، جنرل بکرم سنگھ،سرحد پار کشیدگی میں کمی کے لئے ہمسایہ ملک کی جانب سے بھی مثبت رویئے کے مظاہرے کی ضرورت ہے،بھارتی آرمی چیف کی صحافیوں سے گفتگو، پاک فوج نے سیزفائر کی خلاف ورزی کا بھارتی آرمی چیف کا الزام مسترد کردیا، بھارتی آرمی چیف کا بیان حقائق کے منافی ہے، پاک فوج سیز فائر معاہدے کا اس کی روح کے مطابق احترام کرتی ہے ،اس طرح کے الزامات افسوس ناک ہیں،ترجمان پاک فوج

منگل 14 جنوری 2014 07:30

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء)بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ نے سرحد پر سیز فائر کے دوران اپنی فوج کی جانب سے بھر پور جوابی کارروائی نہ کرنے بارے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کو اسی کی زبان میں منہ توڑ جواب دیگا۔ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج کی کمبیٹ طاقت اور آپریشنل تیاریوں کے حوالے سے سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ بھارتی فوج سرحد پر صورت حال کنٹرول کرنے اور اس میں شدت پیدا نہ کرنے کے لئے کوشاں ہے تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ ہمسایہ ملک بھی ان اصولوں کی پیروی کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ہم بھی آرام سے نہیں بیٹھیں گے بلکہ ہمسایہ ملک سے اسی کی زبان میں بات کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے ڈی ی ایم او کے درمیان ملاقات کے بعد سیز فائر خلاف ورزیوں کی فریکونسی میں کمی آئی ہے تاہم ابھی بھی دراندازی کے لئے سیز فائر کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز جنیوا کنونشن کا احترام کرتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کارروائی بھی کرتے ہیں تاہم یہ جوابی کارروائی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہم زیروٹالرینس کا مظاہرہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد ہمیں زیادہ محتاط رویے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ادھرپاک فوج نے پاکستان پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا بھارتی آرمی چیف کا الزام مسترد کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی قراردیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے بھارتی الزام اور اشتعال انگیز بیانات افسوسناک ہیں پاک فوج سیز فائر معاہدے کا اس کی روح کے مطابق احترام کرتی ہے ۔

آئی ایس پی سے جاری بیان کے مطابق پا ک فوج کے ترجمان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے ایل او سی جنگ بندی معاہدے پر ہمیشہ عملدرآمد کیا ہے ۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ24دسمبر 2013ء کو ڈی جی ایم اوز کی ملاقات سے ایل اوسی پر حالات نمایاں طور پر بہتر ہوئے ہیں ۔اس طرح کے الزامات قابل افسوس اور نقصان دہ ہیں،پاک فوج معاہدے کا اس کی روح کے مطابق احترام کرتی ہے۔