حکومتی نمائندے سینٹ میں پیپلز پارٹی کے ارکان کے وزارت خزانہ سے متعلق سوالوں کے جواب دینے سے قاصر، یا تو تحریری جواب میں ڈال دیا جاتاہے یا پھر وقفہ سوالات میں شامل ہی نہیں کیا جاتا ، پی پی ارکان کا شدید تشویش کا اظہار،خورشیدشاہ سے یہ معاملہ وزیراعظم سے اٹھانے کا مطالبہ

پیر 13 جنوری 2014 07:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء )حکومتی نمائندے سینٹ میں پیپلز پارٹی کے ارکان کے وزارت خزانہ سے متعلق سوالوں کے جواب دینے سے قاصر یا تو تحریری جواب میں ڈال دیا جاتاہے یہ پھر زبانی جواب کی صورت میں وقفہ سوالات کے دوران سوال شامل ہی نہیں کیا جاتا جس پر پی پی ارکان نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اپوزیشن لیڈر سید خورشیدشاہ سے یہ معاملہ وزیراعظم سے اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پی پی ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عمران ظفر لغاری نے وزارت خزانہ سے متعلق سوال کیا تھا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی فنڈنگ اداروں، بنکوں وغیرہ سے کن شرائط پر اور قیود پر قرضہ حاصل کیا ہے؟ مگر اس کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کے زیادہ تر سوالات کے جواب موصول نہیں ہوتے یہ پھر زبانی جواب کی صورت میں وقفہ سوالات کے دوران سوال شامل ہی نہیں ہوتے ۔

رکن قومی اسمبلی عمران ظفر لغاری نے بتایا کہ میں نے متعد بار اسپیکر قومی اسمبلی سے شکایات بھی کی ہیں اور انہوں نے وزارتوں سے کہا ہے لیکن پھر بھی سوالات کے جوابات نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ میر ے سوالات وزارت خزانہ اور داخلہ سے متعلق تھے جن میں اسلام آباد میں مدرسوں کی تعداد اور قرضوں کے بارے میں پوچھا گیا تھا مگر ان کے اب تک کوئی جوابات نہیں دیئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ وہ یہ معاملہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے نوٹس میں لائے ہیں اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف سے کسی بھی ملاقات میں یہ معاملہ اٹھائیں اور انہوں نے معاملہ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

متعلقہ عنوان :