القاعدہ اور چین کے خطرے کے پیش نظر کشمیر میں بھا رتی فوج کی موجودگی ناگزیر ہے، فاروق عبد اللہ،کشمیر میں سکیورٹی فورسز کی تعداد میں کمی اور افسپا کی منسوخی کے عمل کے لئے ریفرنڈم کرانے کی کوئی ضرورت نہیں، بیا ن

پیر 13 جنوری 2014 07:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء)مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ و مرکزی وزیر فاروق عبد اللہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی موجودگی کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ القاعدہ اور چین کے خطرے کے پیش نظر ریاست میں فوج کی موجودگی ناگزیر ہے تاہم ریاست کے ایسے علاقوں سے فوج کو ہٹا دینا چاہیے جہاں اس کی ضرورت نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئی دہلی کی عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما کی جانب سے کشمیر بارے دیئے گئے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے رہنما کشمیر کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ نہیں ،ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں اب بھی بھارتی فوج کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین اورالقاعدہ کے خطرے کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی موجودگی ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے علاقوں میں جہاں فوج کی ضررت محسوس نہ کی جارہی ہو وہاں فوج کو ہٹا دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز کی تعداد میں کمی اور افسپا کی منسوخی کے عمل کے لئے ریفرنڈم کرانے کی کوئی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لئے ایسے شخص کی ضرورت ہے جو جرات مندانہ فیصلے کر سکے۔انہوں نے کہا کہ ایسے علاقوں سے فوج ہٹائی جائے جہاں مجاہدین کے حملوں کا خطرہ نہیں اور وہاں پر حالات پرامن ہیں۔

متعلقہ عنوان :