بھارتی سفارتکار کے حوالے سے دہلی اور واشنگٹن کے روابط میں کشیدگی نہیں،سلمان خورشید،اگر کوئی معاملات ہیں تو جلد طے کر لیے جائیں گے،انٹرویو میں دعویٰ

پیر 13 جنوری 2014 07:49

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء)بھارت کے وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ بھارتی سفارتکار کے حوالے سے دہلی اور واشنگٹن کے روابط میں کشیدگی نہیں ہے اور یہ معاملات جلد طے کر لیے جائیں گے۔واضح رہے کہ دیویانی کھوبراگڑے کو ویزا فراڈ اور اپنی نوکرانی کو انتہائی کم اجرت دینے کے الزامات میں 13 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور فردِ جرم عائد ہونے کے بعد ملک چھوڑنے کو کہا گیا اور وہ اب امریکہ چھوڑ چکی ہیں۔

ٹی وی پر اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا ’اگر کوئی مسئلہ ہے بھی تو امریکہ اور بھارت باہمی طور پر حل کر لیں گے۔گزشتہ روز دیویانی کھوبراگڑے اور ان کے والد نے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد دیویانی کھوبراگڑے نے میڈیا سے زیادہ تفصیل سے بات نہیں کی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتی۔ آپ سب کی حمایت کے لیے شکر گزار ہوں۔

میری حکومت میری طرف سے بات کرے گی اور میرے وکیل میری طرف سے بات کریں گیدوسری جانب امریکہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت کی درخواست پر امریکی سفارتخانے کا ایک اہلکار واپس امریکہ آ رہا ہے۔ تاہم سلمان خورشید کے مطابق اس امریکی اہلکار کو ملک چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔سلمان خورشید نے کہاکہ ہماری اپنی وجوہات ہیں اور اس بارے میں امریکہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

ہم امریکہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم وہ کریں گے جو کرنا ضروری ہے۔ میرے خیال میں اس پر مزید بحث کی ضرورت نہیں۔اس سے قبل امریکہ نے کہا کہ اب دیویانی کھوبراگڑے کو کوئی سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے اور امریکہ میں انہیں گرفتار کرنے کے لیے وارنٹ جاری کیا جا سکتا ہے۔امریکی دفترِ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کا کہنا ہے کہ اب دیویانی کھوبراگڑے کو امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے اور وہ صرف قانون کے سامنے پیش ہونے کے لیے یہاں آ سکتی ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ یھوبراگڑے کا نام امریکی ویزا اور امیگریشن محکمے کی نگرانی لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا۔بھارتی سفارتکار کے شوہر امریکی شہری ہیں اور ان کے بچے بھی امریکہ میں ہی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔جین ساکی کا کہنا تھا کہ انہیں سفارتی استثنیٰ تبھی تک حاصل تھا جب تک وہ اقوام متحدہ کے دفاتر میں کام کر رہی تھیں۔ اب ان کا تبادلہ بھارتی دفتر خارجہ میں ہو چکا ہے اور اب انہیں کوئی استثنیٰ حاصل نہیں۔یاد رہے کہ دیویانی کھوبراگڑے کو تقریباً چوبیس گھنٹوں کے لیے ہی سفارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

متعلقہ عنوان :