18ویں ترمیم کی روشنی میں صوبوں کو وسائل کی منتقلی، آئندہ5سالہ قومی ترقیاتی منصوبے اور ویژن 2025 ء میں صوبوں کیلئے الگ باب کے قیام کا فیصلہ،صوبوں سے جاری مشاورتی عمل 31 جنوری تک مکمل ،فروری کے پہلے ہفتے میں این ای سی کا اجلاس بلا کر پانچ سالہ منصوبے اور ویژن 2025 ء کی منظوری دیدی جائے گی، ذرائع

پیر 13 جنوری 2014 07:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء)اٹھارہویں آئینی ترمیم کی روشنی میں صوبوں کو وسائل کی منتقلی کیلئے آئندہ پانچ سالہ قومی ترقیاتی منصوبے اور ویژن 2025 ء میں صوبوں کیلئے الگ باب قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ توقع ہے کہ صوبوں سے جاری مشاورتی عمل 31 جنوری تک مکمل کرلیا جائے گا اور فروری کے پہلے ہفتے میں قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس بلا کر پانچ سالہ منصوبے اور ویژن 2025 ء کی منظوری دی جائے گی۔

باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر صوبوں کی ترقیاتی ترجیحات کے حوالے سے ان منصوبوں میں خصوصی باب قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے تحت قومی محصولات اکٹھی اور بعد میں صوبوں اور مرکز کے درمیان تقسیم کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت پہلے ہی پانچ سالہ منصوبے اور ویژن 2025 ء کے حوالے سے 31 دسمبر 2013 ء کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور وزیراعظم نے ایک ماہ کیلئے توسیع دی تھی۔

ذرائع کے مطابق صوبوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے اور توقع ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ویژن 2025 ء میں توانائی ‘ خود کفالت ‘ ٹھوس ترقی‘ انسانی و سماجی وسائل کی بہتری ‘ ڈھانچے کو جدید بنانا اور علاقائی سطح پر رابطوں کے فروغ سمیت چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کا فروغ شامل ہے۔ منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کے وفاقی وزیر احسن اقبال خود اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں اور ذرائع نے امید ظاہر کی ہے کہ اس منصوبے میں کوئی تعطل نہیں آئے گا۔