امیر مقام پر حملے کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیدیا ، واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں ،پرویز خٹک،حقائق سے قوم کو اگا ہ کریں گے، حملے میں پولیس اور سیکورٹی اہلکارو ں کی شہادت اورتمام متاثرین سے افسوس کااظہار کرتے ہیں، تحقیقات کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وفاق ہمیں اعتماد میں نہیں لے رہا، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے وزیر اعظم نے اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں کی، صوبے کے مسائل کے حوالے سے بار بار اصرار اور تحریری خطوط کے باوجود وزیر اعظم ملاقات کا وقت نہیں دے رہے ، میڈیا سے بات چیت

پیر 13 جنوری 2014 07:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء)وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ مشیروزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی سینرنائب صدر انجینئر امیر مقام پر حملے کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ہم اس واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں حقائق سے قوم کو اگا ہ کریں گے حملے میں پولیس اور سیکورٹی اہلکارو ں کی شہادت اورتمام متاثرین سے افسوس کااظہار کرتے ہیں تحقیقات کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وفاق ہمیں اعتماد میں نہیں لے رہا افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں کی صوبے کے مسائل کے حوالے سے بار بار اصرار اور تحریری خطوط کے باوجود وزیر اعظم ملاقات کا وقت نہیں دے رہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بات بالکل صحیح ہے وزراء کاوفد ہنگو جارہا ہے اور میں خود بھی اعتزاز احسن کے گھر کا دورہ کروں گاوہ اتوار کی شام مانکی شریف نوشہرہ میں تحریک انصاف کے رہنما جانس خان کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک، پی ٹی آئی مانکی شریف کے صدر جان راز خان، حامد جان خٹک، نہاد علی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے پرویز خٹک نے کہا کہ امیر مقام کی گاڑی اور فورسز پر حملے کی تفصیلی تحقیقات کے بعد اصل حقائق بہت جلد سامنے آجائیں گے انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے حالات اور واقعات جوں کے توں ہیں آل پارٹی کانفرنس ہوئی وہاں فیصلے ہوئے اور وفاقی حکومت کو مذاکرات کا اختیار دیا گیا مذاکرات کا عمل شروع ہوا جس پر امریکہ نے ڈرون گرا دیا اور وہ مسئلہ وہیں کا وہیں رہ گیا اسکے بعد ابھی تک صورت حال واضح نہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں وزیر اعظم کا انتظار ہے کہ وہ کب مذاکرات کی بات کرتے ہیں یہ جنگ ہمیں بہت مہنگی پڑ رہی ہے جو گزشتہ نو سال سے جاری ہے اس کاکوئی نہ کوئی نتیجہ نکلنا چاہئے یا تو امن ہو یا پھر جنگ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اس جنگ سے ہمارے صوبے کی معیشت تباہ ہو چکی اور ہم جانوں کے کافی نذرانے دے چکے ہیں میں وزیر اعظم سے اپیل کرتاہوں کہ وہ امن کے لیے بات چیت کا عمل جلد شروع کریں تاکہ یہ مسئلہ حل ہوپرویز خٹک نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وفاقی حکومت صوبے کو پورے عمل سے الگ رکھ رہی ہے ہم مولانا سمیع الحق کی بھر پور سپورٹ کرتے ہیں اگر وہ بات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ صوبہ ہزارہ کی ہم مکمل حمایت کرتے ہیں ہم نے اس پر ایک کمیٹی تشکیل دی اور کابینہ میں اس پر بحث ہوئی آئندہ اسمبلی اجلاس میں ہم صوبہ ہزارہ کی قراداد لارہے ہیں پھر وفاق پر منحصر ہے کہ وہ صوبہ ہزارہ بناتے ہیں یا نہیں پرویز خٹک نے مرکز کے ساتھ صوبے کے وسائل اور بجلی کے خالص منافع اور دیگر واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ پشاور کے موقع پر صوبے کے مسائل کے بارے میں ان سے ملاقات کی اوراس کے بعد تحریری خط لکھا مرکز کے ساتھ واجبات کے حوالے سے ہمارے صوبائی وزیر خزانہ نے تمام سفارشات مرتب کرلیں اور اس کے لیے ایک کمیٹی بھی بنا لی ہے وفاقی حکومت سے اس پر بات کریں گے بیس پچیس دن ہو گئے ہیں کہ میں نے وزیر اعظم کو ایک اور خط لکھا ہے کہ وہ ہم سے ملاقات کریں واپڈا کو خیبرپختونخوا کے حوالے کرنے بارے میں نے پہلے بھی خط لکھا ہے ہمارے صوبے کو کئی مسائل کا سامنا ہے مگر تین ماہ گزرنے کے باوجود کوئی جواب نہیں آیاا اور نہ وزیر اعظم نے ملاقات کا ٹائم دیا ایک طرف وہ مجھے اپنا بھائی کہتے اور سمجھتے ہیں دوسری طرف مجھ سے ملاقات تک نہیں کرتے وزیر اعلی نے کہا کہ آپریشن متاثرین کیلئے یو این ایچ سی آر نے 31 دسمبر تک فنڈ کم کردیئے تاہم صوبائی حکومت یہ بوجھ برداشت کر ے گی جہاں تک افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا تعلق ہے تو وفاقی حکومت نے ان کو مزید قیام کا حق دے دیا جو مہاجرین اپنی مرضی سے جارہے ہیں ان پر کوئی پابندی نہیں لیکن جو جانا نہیں چاہتے انکو دو سال کا وقت مل چکا ہے جہاں امن قائم ہوا تو ان کی واپسی پروگرام کے مطابق ہوئی نیٹو سپلائی کی بندش سے اقوام متحدہ اور یوا ین ایچ سی آر کا کوئی تعلق نہیں ان کے معاملات پروگرام کے مطابق جاری رہتے ہیں پرویز خٹک نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے حوالے سے صوبائی حکومت کے متعلق بات پر کہاکہ یہ درست ہے کیونکہ طالب علم اعتزاز قوم کا ہیرو ہے وزراء اور ارکان اسمبلی کا وفد ہنگو روانہ کردیا میں خود بھی بہت جلد ہنگوجاؤں گا میرا ہری پوراو رایبٹ آبا د کادورہ پروگرام کے مطابق تھا اور کئی اہم شخصیات پی ٹی آئی میں شامل ہوئیں بلدیاتی انتخابات کے لیے تمام اضلاع بااختیار ہیں اور ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی اور ضلع و تحصیل تنظمیوں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں جو اتحاد کے حوالے سے بااختیار ہوں گی ا ور موزوں امیدواروں کا انتخاب بھی کارکنوں کی مشاورت سے کرینگی ہم بلدیاتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے انہوں نے کہا پندرہ جنوری کے بعد الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد بلدیاتی انتخابات کا اعلان کریں گے۔