پاکستان میں توانائی کے بحران نے ہولناک صورتحال اختیار کر لی،عوام ابھی سے گرمیوں میں بجلی کی خوفناک اور تباہ کن لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوجائیں‘ عوام مستقبل قریب میں قدرتی گیس میں قلت کے باعث سی این جی سٹیشنوں کی بندش اور گھریلو صارفین کو گیس کی عدم فراہمی کیلئے بھی کمر کس لیں‘سروے رپورٹ، پاکستانی عوام کا حکومت سے ان مشکلات پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر چھوٹے بڑے ڈیمز بنانے اور تھر کے کوئلہ سے بجلی بنانے کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ

اتوار 12 جنوری 2014 07:33

ڈیرہ اسماعیل خان ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جنوری۔2013ء ) پاکستان میں توانائی کے بحران نے ہولناک صورتحال اختیار کر لی ۔ عوام ابھی سے گرمیوں میں بجلی کی خوفناک اور تباہ کن لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوجائیں ۔ عوام مستقبل قریب میں قدرتی گیس میں قلت کے باعث سی این جی اسٹیشنز کی بندش اور گھریلو صارفین کو گیس کی عدم فراہمی کے لئے بھی کمر کس لیں۔

پاکستانی عوام نے حکومت سے ان مشکلات پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر چھوٹے بڑے ڈیمز بنانے اور تھر کے کوئلہ سے بجلی بنانے کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک خصوصی سروے کے مطابق یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ موسم گرما کی آمد سے قبل ہی پاکستان میں توانائی کا بحران انتہائی سنگین صورتحال اختیار کر لے گا۔

(جاری ہے)

اور پوری قوم کو ابھی سے بجلی کی خوفناک اور تباہ کن غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہوگا۔ جس کی بڑی وجہ دریاؤں اور ڈیمز میں پانیوں کی کمی اور بھار ت کی جانب سے نئے ڈیمز کی تعمیر بتائی جارہی ہے ۔ دوسری جانب ملک بھر میں قدرتی گیس کی فراہمی میں بھی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہوگا۔ کیونکہ قدرتی گیس کی رسد کم اور طلب میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

قدرتی گیس کے ذریعے ملنے والے تمام کارخانوں کی بندش کے علاوہ اربوں روپے کی لاگت سے بنائے جانے والے تمام سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے سلسلے میں ابھی سے حکومت نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت نے ان بحرانوں پر فوری طور پر قابو پانے کی بجائے ہتھیار ڈال دئیے ہیں اور پوری قوم کو ابھی سے بجلی اور قدرتی گیس کی قلت کا عندیہ دے دیاہے۔

واضح رہے کہ اگر حکومت سی این جی اسٹیشنز کو قدرتی گیس کی فراہمی روک دیتی ہے تو ملک میں سی این جی سے چلنے والی لاکھوں چھوٹی بڑی گاڑیاں جن کی مالیت کھربوں میں بنتی ہے ناکارہ ہو جائیں گی۔ اسی طرح ملک بھر میں قیامت خیز گرمی میں اگر لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں مزید اضافہ کیا گیا تو خدشہ ہے کہ ملک میں عوام احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے اور ملک میں پہلے سے موجود امن و امان کی بدترین صورتحال کے بعد عوام بھی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔

ملک کے سنجیدہ اور حب الوطن طبقہ نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی قلت پر فوری طور پر قابو پانے کیلئے ہر جگہ چھوٹے بڑے ڈیمز تعمیر کئے جائیں اور ساتھ ہی چین ، ایران اور دیگر ہمسایہ ممالک سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے مدد لی جائے۔ اسی طرح عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاہے کہ بلوچستان کے علاقے سوئی کے ممنوعہ قبائلی علاقوں تک رسائی حاصل کر کے وہاں پر موجود ٹریلین کیوبک مکعب فٹ قدرتی گیس نکال کر گیس کی ضروریات پوری کی جائیں جبکہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے جنوبی اضلاع میں جہاں پر بے عمیق قدرتی گیس اور پیٹرول موجود ہے سے نکال کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔