وزیر اعظم منموہن سنگھ کی جانب سے دورہ پاکستان کے اعلان بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں غیر معمولی گرمجوشی ،خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان اہم ملاقات آئندہ ماہ متوقع ،ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے لئے در پردہ چینل متحرک ہوگئے، رپورٹ

ہفتہ 11 جنوری 2014 07:12

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جنوری۔2014ء) وزیر اعظم منموہن سنگھ کی جانب سے دورہ پاکستان کے اعلان کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں غیر معمولی گرمجوشی آئی ہے اور اب دونوں ممالک ایک اہم پیشرفت کے حق میں ہیں جبکہ خارجہ سیکرٹریز کے درمیان اہم ملاقات آئندہ ماہ متوقع ہے۔ بھارتی میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے تحت دونوں ممالک نے درپردہ چینلوں کو متحرک کر دیا ہے اور تعلقات کے ساتھ ساتھ تصفیہ مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک ٹریک تیار کرنے پر اتفاق کر لیا ہے جس میں دونوں کے خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان پہلے ہی بات چیت ہوئی ہے جس میں ایک ایجنڈے کو عمل میں لا کر قدم بقدم آگے بڑھنے کی کوشش کی جائے گی ۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے ٹریک تیار کرنے کا اکام وزرائے اعظم کے خصوصی ایلچیوں کو سونپ دیا گیا ہے اور لابیا اور شہر یار خان کے درمیان اس سلسلے میں بات چیت کی ہوئی ہے جبکہ سرتاج عزیز اور لامیا کے درمیان اس بارے دو بار ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں اورمستقبل میں دونوں لیڈران کے درمیان ملاقات طے ہے۔

(جاری ہے)

دونوں لیڈران نے اس با ت پر اتفاق کیا ہے کہ تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے لےء ہمیں کسی نہ کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل بہتر ہوم ورک کرنا ہوگا تا کہ مذاکرات کسی بھی طور پر ناکام نہ ہوں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے منموہن سنگھ کے دورے کے لئے ماحول کو ساز گار بنانے کی شروعات کے تحت بھارت کے ساتھ دوطرفہ باہمی مذاکرات کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔تجارتی تعلقات کے حوالے سے یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارتی تعلقات کو بہتر بنایا جارہا ہے جس کے باعث ماحول کو ساز گار بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس دوران دونوں ممالک کے خصوصی ایلچیوں کے سابقہ ملاقاتوں میں یہ واضح کر دیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کو خاموش کرنے کی ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے تا کہ پرامن ماحول میں مذاکرات کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اعلی سرکاری افسر نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹریک ٹو ڈپلومیسی کافی بہترین نتائج کی حامل ہے اور اس سلسلے میں درپردہ مذاکرات کے ذریعے ہی ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے شروع سے ہی اس بات کی جانب دھیان دیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنے کی کوشش جاری ہے اور مذاکرات دروازہ کھلا رہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان وزیر اعظم نواز شریف نے زمام اقتدار سنبھالا تو اسی وقت سے پاکستان کی خارجہ پالیسی بھارت کی تئیں نرم پڑ گئی اور نواز شریف نے ذاتی طور پر بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ہے اور اس سلسلے میں حکومتی مشینری کو بھی اس بات کا پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ صورت حال کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش جاری رکھیں۔

متعلقہ عنوان :