کراچی ،گلشن اقبال لیاری ایکسپریس وے پر بم دھماکے کی تحقیقاتی کمیٹی کا جائے وقوعہ کا دورہ ، ابتدائی تحقیقات کے مطابق شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر خودکش حملہ کیا گیا، دھماکے کی جگہ سے جسم کے اعضا ملے ہیں، جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کرارہے ہیں،ظفر عباس بخاری

ہفتہ 11 جنوری 2014 07:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جنوری۔2014ء) کراچی میں جمعرات کی شام گلشن اقبال لیاری ایکسپریس وے پر بم دھماکے کی تحقیقاتی کمیٹی کا جائے وقوعہ کا دورہ ،گاڑی اور جائے وقوعہ سے ملنے والے اعضاء کے ڈی این اے ٹیسٹ کئے جائیں گے ۔کراچی کے علاقے گلشن اقبال ے قریب لیاری ایکسپریس وے پل پر جمعرات کی شام بم حملے میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم ان کا ڈرائیور اور ایک محافظ جاں بحق ہوگئے ۔

واقعہ کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی ظفر عباس بخاری کی قیادت میں ایس ایس پی سی آئی ڈی نیاز احمد کھوسو، فاروق اعوان، راجا عمر خطاب پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ۔جس نے جمعہ کی صبح جائے وقوعہ کا دورہ کیا ۔اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ظفر عباس بخاری نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر خودکش حملہ کیا گیا، دھماکے کی جگہ سے جسم کے اعضا ملے ہیں، جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کرارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عیسیٰ نگری قبرستان کو بند کرکے حملے کے شواہد جمع کئے گئے ہیں۔ ڈی آئی جی ظفر عباس بخاری نے بتایا چوہدری اسلم کا کام بولتا تھا، چوہدری اسلم پر 5 بار حملہ ہوا، وہ اپنے کام میں سچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قربانیاں دینے والے لوگ موجود ہیں، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ دھماکے کی جگہ سے ملنے والے اعضا ء کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے اور نادرا سے رابطہ کیا جائے گا،حملے میں کونسی گاڑی استعمال ہوئی اس کی بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

تحقیقاٹی ٹیم کے سربراہ نے مزید کہا ہے کہ واقعہ کی جگہ قریب پیلی ٹیکسی کھڑی تھی تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہی گاڑی استعمال ہوئی، واقعہ کی جگہ پر کھڑی ٹیکسی کا ڈرائیور حضرت بلال فی الحال مشکوک نہیں۔ ظفر عباس بخاری نے کہا کہ مرنے والے تمام افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے حوصلے بلند ہیں ، جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہمارا آپریشن جاری ہے۔