قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا،توانائی بحران ختم نہیں صورتحال بہتر ہوئی ہے، نواز شریف،وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا جس میں بڑے اور چھوٹے کیلئے الگ الگ قانون ہوں،،اللہ تعالیٰ نے ناانصافی کی حکومت کی اجازت نہیں دی،ہمارے دور میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائیگا،6 ماہ میں بدعنوانی کا کوئی سکینڈل سامنے آیا اور نہ ہی ایسا ہوگا، حکومت کے پاس پیسے نہیں،مشکل سے نوجوانوں کیلئے قرضہ سکیم شروع کی ،وزیر اعظم کا بہاولپور میں قرضہ سکیم کی تقریب سے خطاب

جمعہ 10 جنوری 2014 03:02

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جنوری۔2013ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا ،توانائی بحران ختم نہیں ہوا بلکہ بجلی کی صورت حال پہلے سے بہتر ہوئی ہے،6 ماہ میں بدعنوانی کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایسے ہونے دیں گے ،حکومت کے پاس پیسے نہیں،تمام تر مشکل صورت حال کے باوجود نوجوانوں کے لئے100 ارب روپے کی سکیم دی، وہ معاشر ہکبھی ترقی نہیں کر سکتے جس میں بڑے اور چھوٹے کے لئے علیحدہ علیحدہ قانون موجود ہوں،اللہ تعالیٰ نے بھی نا انصافی کی حکومت کی اجازت نہیں دی ، ہمارے دور حکومت میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے گا، اور اگر پہلے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا تختہ نہ الٹایا جاتا تو آج پاکستان اور بھارت کی ترقی میں زیادہ فرق نہ ہوتا۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز وزیر اعظم نوازشریف نے بہاولپور میں قرضہ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی قرضہ سکیم دلچسپی لینے پر بڑی خوشی اور فخر محسوس ہو رہا ہے اس قرضہ میں عمر45 سال رکھی گئی ہے مگر سکیم کا اصل مقصد نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 65 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ قرضہ سکیم متعارف کرائی گئی لیکن اس قرضہ سکیم کا آغاز1948 میں ہونا چاہیے تھا ۔

وزیر اعظم نے جرمنی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جنگ عظیم جرمنی نے ہارنے کے باوجود بھی نوجوانوں کی محنت سے ترقی حاصل کی اور جرمنی کی معیشت کی کامیابی میں 80 فیصد کردار نوجوانوں کا ہے امریکہ ،چین اور برطانیہ کی ترقی میں بھی نوجوانوں کا اہم کردار اہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابی مہم میں نوجوان سے کیا گیا وعدہ پورا کر دیا ہے اور سکیم کا مقصد قرضہ نہیں بلکہ پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا اور قابل فخر بنانا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ اس وقت دہشت گردی اور توانائی بحران جیسے مسائل ملک کو درپیش ہیں اور یہ دونوں بحران راتوں رات نہیں بلکہ یہ کئی سال کی غفلت کا نتیجہ ہیں اور اس حوالے سے کسی پر تنقید کرنے سے پہلے کہوں گا کہ پاکستان کی تاریخ میں کرپشن کا دور دورہ رہا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں گزشتہ6 ماہ کے دوران کوئی بدعنوانی کا سکینڈل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایسے ہونے دیں گے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی چھ ماہ کی حکومت کے دوران پچھلے دور سے زیادہ بجلی کی صورت حال بہتر ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قوم سے سچ بولیں گے ۔بجلی بحران مکمل ختم نہیں ہوا بلکہ صورت حال کچھ بہتر ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دیامر ،بھاشا ،داسو ، اور گڈانی منصوبے جلد مکمل کر کے توانائی بحران کا خاتمہ کریں گے کیونکہ کوئلے سے چلنے والے کار خانوں کے لئے وسائل دستیاب نہیں ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ تمام تر مشکل صورت حال کے باوجود نوجوانوں کے لئے100 ارب روپے کی سکیم دی ۔

نواز شریف نے کہا کہ ان کی سابقہ دور حکومت میں پاکستان اور بھارت کی کرنسی میں زیادہ فرق نہیں تھا لیکن جمہوری تعطل کی وجہ سے پاکستان بھارت سے پیچھے رہ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی روپیہ اس وقت بھارت کی کرنسی سے مضبوط تھا اور ہماری ترقی کی رفتار بھی رفتار بھی بہتر تھی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر اس وقت ان کی دور حکومت کی پالیسی جاری رہتی تو آج پاکستان اور بھارت کی ترقی میں زیادہ فرق نہیں ہوتا اور قانون کی بجائے ڈنڈے کی حکمرانی نے جمہوری عمل کو متاثر کیا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ وہ معاشرے کبھی ترقی نہیں کر سکتے جس میں بڑے اور چھوٹے کے لئے علیحدہ علیحدہ قانون موجود ہوں لیکن اگر پاکستان میں قانون کی حکمرانی جاری رہتی تو ہم بھی ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ نے بھی نا انصافی کی حکومت کی اجازت نہیں دی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب ہمارے دور حکومت میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں اور یہ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے قرض واپس کریں گے اور نوجوانوں کو بینکوں میں صنعت کاروں کی طرح خوش آمدید کہا جائے گا ۔نواز شریف نے کہا کہ نوجوانوں سے مکالے اور ان کے مسائل سننے کے لئے ملک کے ہر حصے میں جائیں گے۔ تقریب کے اختتام پر وزیر اعظم نے نوجوانوں سے قرضے کے حصول کے لئے درپیش مسائل بھی سنے۔

متعلقہ عنوان :